جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بشیر میمن نے جھوٹ پر مبنی گفتگو کی مشیر احتساب شہزاد اکبر بھی میدان میں آگئے

datetime 28  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،لاہور(این این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب وداخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ بشیرمیمن کو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے معاملے پروزیراعظم یا مجھ سے ملاقات کیلئے کبھی نہیں بلایا گیا۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ٹی وی پروگرام میں بشیر میمن نے جھوٹ پر مبنی

گفتگو کی ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے پر کبھی بھی وزیر اعظم یا میں نے بشیر میمن کو کسی ملاقات کے لئے نہیں بلایا ۔ انہوں نے کہاکہ بشیر میمن کو کبھی بھی کسی خاص فرد کے خلاف کوئی مقدمہ شروع کرنے کا نہیں کہا گیا۔شہزاد اکبرنے کہا کہ ایف آئی اے کو صرف بغاوت کاایک کیس بھیجنے کا فیصلہ کابینہ کا تھا۔انہوں نے کہاکہ میں نے ذاتی حیثیت میں وکلاء کو بشیر میمن کیخلاف اس بہتان طرازی پر قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظر ثانی کیلئے دائر پٹیشن پر سپریم کورٹ کے 10رکنی بنچ کے 6معزز ججزکے متفقہ فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے بنچ کی اکثریت کے دلیرانہ اور تاریخی فیصلہ نے پاکستان کی تمام بار کونسلز، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز اور بار ایسوسی ایشنز کی آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کو مزید تقویت دی ہے ،حالیہ فیصلہ نے ان عناصر کو شکست دی ہے جو پچھلے دو سال سے

فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلہ کی بناء پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نشانہ بنانے پر تلے ہوئے تھے او ر اس طرح عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہچانا چاہتے تھے۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر محمد مقصود بٹر ،نائب صدر مدثر عباس مگھیانہ ،سیکرٹری خواجہ محسن عباس اورفنانس

سیکرٹری فیصل توقیر سیال نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ہمیں امید ہے حالیہ فیصلہ سے ان عناصر کے مذموم عزائم خاک میں مل گئے ہیں ، تمام حقائق کی روشنی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کرپشن کا کوئی الزام نہیںہے اور لندن کے فلیٹس کی قیمت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کی بیگم سرینہ عیسیٰ نے خود اپنے اکائونٹ سے ادا کی اور رقوم کی ترسیل قانون کے مطابق کی گئی اس کے باوجود کیس میں بیگم سرینہ عیسیٰ کو شامل کرنا ان کو یرغمال بنانے کی کوشش کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس مطالبہ کی پرزور تائید و حمایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان

دیدہ و نادیدہ قوتوں کو مستعفی ہونا چاہئے جنہوں نے جھوٹا اور بے بنیاد ریفرنس بناکر سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا۔ حالیہ فیصلہ نہ صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی فتح بلکہ آزاد عدلیہ کی فتح ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے تمام معزز ججزبشمول جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے درخواست کی کہ وہ عدلیہ کی آزادی کی حفاظت اور اس کی عزت و توقیر میں اضافہ کی خاطر باہمی اختلافات بھلا کر مل جل کر کام کریں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…