کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنماحلیم عادل شیخ کی دو مقدمات میں ضمانت منظور کر لی ہے۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ نے ضمنی الیکشن کےدوران ہنگامہ آرائی اور دہشتگردی کے الزام میں پی ٹی آئی کے رہنما
حلیم عادل ل شیخ کی 2کیسزمیں ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو2،2لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیاہے۔ ان کی میمن گوٹھ تھانے میں درج2 مقدمات میں درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔حلیم عادل شیخ پر ملیر ضمنی انتخاب میں پولیس پرحملہ، ہوائی فائرنگ اوردہشتگردی کے الزام میں مقدمات درج ہیں،تجاوزات آپریشن کے دوران ہنگامہ آرائی کیس میں ان کی ضمانت ہوچکی تھی۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کسی کی چوری بچانے کے لیے مولانا آئے ہیں، یہ سب نیب زدہ ہیں یہ این آر او لینا چاہتے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج انصاف کی فتح ہوئی ہے، ہمیں دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا تھا، میرے چار ساتھی ابھی میں جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی تھانے یا سی آئی اے سینٹر پر حملہ نہیں کیا۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس لیے چپ ہوگئی تھی کہ شاید سوئس کیس پر نظر نہ ڈلے، جب سوئس کیس کے ڈبے کھلنے لگے تو یہ دوبارہ پی ڈی ایم میں گھس رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا بھی میدان میں آگئے یہ مولانا رینٹل ہیں،کبھی مارچ اور کبھی ایف اے ٹی ایف کے نام پربلیک میل کرتے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عمران خان آپ کی دھمکیوں میں نہیں آئے گا۔