جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

پی ٹی آئی نے تسلیم کیا جو پیسہ ملازمین کے اکاؤنٹ میں آیا اسکا ریکارڈ ہی نہیں، یہ چاہتے ہیں میں اس کیس سے الگ ہو جاؤں، اکبر ایس بابر بینک اکاؤنٹس کی رسیدیں نہ دینے پر پھٹ پڑے

datetime 18  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے قائم سکروٹنی کمیٹی نے اکبر ایس بابر کو رسیدیں فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ جمعرات کو پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے قائم سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے خلاف درخواست گزار اکبر ایس بابر سکروٹنی کمیٹی میں پیش ہوئے،

درخواست گزار اکبر ایس ابر نے سکروٹنی کمیٹی سے بینک اکاؤنٹس کی رسیدیں فراہم کرنے کی درخواست کی،سکروٹنی کمیٹی نے اکبر ایس بابر کو رسیدیں فراہم کرنے سے انکار کردیا۔درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سکروٹنی کمیٹی کا ایک اور اجلاس تھا، پاکستان تحریک انصاف نے کمیٹی میں اس بات کو تسلیم کیا کہ جو پیسہ ملازمین کے اکاؤنٹ میں آیا اسکا ریکارڈ ہی نہیں، ہم نے کہا تمام ملازمین کے اکاؤنٹ سٹیٹ بینک کے ذریعے حاصل کریں،کمیٹی تیسری مرتبہ ایک ہی موضوع پر بحث کرتی رہی، جب پیسہ ملازمین کے اکاؤنٹ میں اور پی ٹی آئی تسلیم کرتی ہے تو اسکی تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ ابھی بھی کمیٹی نے فیصلہ نہیں کیا، کمیٹی نے اگلی تاریخ کا بھی اعلان نہیں کیا،سپریم کورٹ میں ان کے مطابق میں پی ٹی آئی کا ممبر نہیں ہوں، ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق میں پی ٹی آئی کا ممبر ہوں، میں ہمیشہ پاکستان تحریک انصاف کا ممبر رہوں گا، انکا مقصد ہے کہ اکبر ایس بابر اس کیس سے الگ ہو، اکبر ایس بابر اگر اس کیس سے نکل جاؤ تو کون چلائے گا اس کیس کو، مجھے لگتا ہے اب وہ گھبرا گئے ہیں، الیکشن کمیشن میں عمران خان کی ملزم کی حیثیت ہے، ساتواں سال ہے یہ اس کیس کا،عمران خان پر آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ آئینی اداروں کی عزت کرے،الیکشن کمیشن اسٹیٹ بینک کے ذریعے اکاؤنٹس معلوم کرے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…