لاہور(این این آئی)صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے اورنج ٹرین منصوبہ کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اورنج ٹرین کی اتنی آمدن نہیں جتنے اخراجات ہیں، برائلر کی قیمتوں کے حوالے سے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن سے بات کررہے ہیں۔ایوان وزیراعلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت نے کہا کہ اورنج ٹرین کے کاغذوں میں لکھا تھا کہ دولاکھ پچاس ہزار مسافر سفر کریں گے لیکن ابھی تک روزانہ کا جو ڈیٹا اس میں ستر ہزار سے زائد مسافر نہیں آئے، جنہوں نے یہ منصوبہ بنایا ان سے پوچھا جائے کہ کس بنیاد پر اس کی فیزیبیلٹی
بنائی۔انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین کی قسط شروع ہونے کے بعد سالانہ 30 ارب سبسڈی دینا پڑے گی، یہ ٹرین ابھی تک اپنی بجلی کا بل پورا نہیں کر پارہی، قسط شروع ہونے کے بعد کیا حالات ہوں گے آپ خود سوچ سکتے ہیں۔وزیر خزانہ نے برائلر کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن سے بات کررہے ہیں کورونا کی وجہ سے بھی پولٹری سیکٹر متاثر ہوا، اب حالات بہتر ہورہے ہیں جلد ہی برائلر کی قیمتیں کم ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے جامع رولز آف بزنس بنائے لیے گئے ہیں جس میں کوئی کمی بیشی ہوئی تو وہ بھی کرلیں گے۔