اسلام آباد(آن لائن، این این آئی )آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کے لئے پے اینڈ پینشن کمیشن نے سفارشات تیار کرلی ہیں۔ وفاقی وزارت خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے میڈیارپورٹ کے مطابق پے اینڈ پینشن کمیشن نے ملازمین کی تنخواہوں میں فرق ختم کرنے اور جاب اسٹرکچر پر سفارشات تیار کی ہیں، کمیشن نے
ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ اضافے، مراعات اور پینشن کا معاہدہ جاری رکھنے کی سفارش کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہوں اور پینشن کے موجودہ نظام سے حکومتی اخراجات بڑھ رہے ہیں، کمیشن نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ حکومتی اخراجات کنٹرول کرنے کے لئے میکنزم کی ضرورت ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ رواں ماہ کے اختتام تک کمیشن کی سفارشات کا حتمی جائزہ لے گی، یہ سفارشات آئندہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔اس سے قبل وفاقی وزارت خزانہ نے یکم مارچ 2021 سے گریڈ ایک سے گریڈ 19 تک کے وفاقی ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 25 فیصد تخفیف تفاوت الائونس کا آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ کی طرف سے جاری دفتری یادداشت کے مطابق 25 فیصد تخفیف تفاوت الائونس کا اطلاق ان ملازمین پر نہیں ہو گا جو پہلے سے اضافی الائونس یا بنیادی تنخواہ کے 100
فیصد مساوی یا اس سے زیادہ الائونس لے رہے ہیں۔ 25 فیصد تخفیف تفاوت الائونس 2017 کی بنیادی تنخواہ کے سکیل کے مطابق ہو گا۔یادداشت کے مطابق الائونس کا اطلاق گریڈ ایک سے گریڈ 19 تک کے تمام سرکاری ملازمین بشمول وفاقی سیکرٹریٹ اور ملحقہ محکموں پر ہو گا۔
یادداشت کے مطابق 58 اداروں اور محکموں کے ملازمین پر اس الائونس کا اطلاق نہیں ہو گا کیونکہ وہ پہلے سے ہی اضافی الائونس یا بنیادی تنخواہ کے برابر اور اس سے زیادہ الائونس حاصل کر رہے ہیں۔ایک اور آفس میمورنڈم کے ذریعے تخفیف تفاوت الائونس کے اطلاق سے متعلق
مسائل کے حل کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری ریگولیشنز وزارت خزانہ کی قیادت میں کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں جوائنٹ سیکرٹری ریگولیشنز فنانس ڈویزن، ڈپٹی ملٹری اکائونٹنٹ جنرل، ایڈیشنل اکائونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویزنوں میں جوائنٹ سیکرٹریز کے عہدے کا افسر شامل ہو گا جبکہ ڈپٹی سیکرٹری (آر آئی)وزارت خزانہ کمیٹی کے سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیں گے۔