منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

”یہ کوئی چھانگامانگا کی عدالت نہیں ہے” شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پرجج برہم

datetime 5  مارچ‬‮  2021 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت 10مارچ تک ملتوی کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر پی ڈبلیو ڈی کے گواہان کو طلب کر لیا ۔ عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی حاضری سے متعلق تاخیر پر متعلقہ جیل حکام کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دئیے یہ کوئی چھانگا مانگا کی عدالت نہیں ،رش تھا تو صبح

پانچ بجے نکلا کرو ۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی ۔ احتساب عدالت نے ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان کی حاضری مکمل کرائی ۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیوں پیش نہیں ہوئے اورعدم حاضری پر غیر حاضری لگادی تاہم کچھ دیر بعدحمزہ شہباز عدالت میں پہنچ گئے جس پر عدالت نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وقت پر عدالت آیا کریں ۔ عدالت نے مذکورہ عدالت نے استفسار کیا شہبازشریف کو کیوں پیش نہیں کیا گیا ،اب وقت کافی ہو چکا ہے کیا عدالتیںانہی کے پاس لے جائیں۔عدالت نے شہبازشریف کوپیش نہ کرنے پرمتعلقہ جیل حکام پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے کہا کہ یہ کوئی چھانگا مانگا کی عدالت نہیں ہے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایاکہ راستے میں رش تھا اس لیے تاخیر ہو گئی ۔ عدالت نے کہا کہ اگر رش ہوتا ہے تو صبح پانچ بجے نکلو ،آج ہر گز برداشت نہیں کروں گا ۔جیل حکام اور شہباز شریف کے وکیل

کی جانب سے شہباز شریف کی طبیعت بارے آگاہ کرتے ہوئے میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ۔ عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظورکر لی ۔ وکلاء نے استدعا کی کہ شوکاز نوٹس واپس لے لیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ کے بعد ایسا نہ ہو اوروکلا کی استدعا پر شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر پی ڈبلیو ڈی کے گواہان غلام مجتبیٰ اور شاہد مجید کو طلب کرتے ہوئے سماعت 10مارچ تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…