ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

سی پیک ، ایٹمی ہتھیاروں ، توہین رسالتۖ قانون کی نقب زنی کے لئے عالمی بساط بچھائی جانے لگی تہلکہ خیز انکشافات

datetime 21  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی ڈاکٹر دانش نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں اپنے پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ بین الاقوامی طاقتیں اس وقت پاکستان پر پنجے گاڑنے کے لیے مکمل طور پر ایکٹو ہو چکی ہیں۔اس وقت پاکستان کی معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے شکنجے میں ہے۔اسی لیے مہنگائی اور

مختلف ٹیکسوں کی صورت میں عوام کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہاہے۔بین الاقوامی طاقتوں نے سی پیک کو ہولڈ کر کے رکھ دیا ہے اور اب یہ لوگ سینیٹ الیکشن کی طرف متحرک ہو چکے ہیں۔ڈاکٹر دانش نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں سینیٹ پر اس لیے قبضہ کرنا چاہتی ہیں کیونکہ پاکستان کی مکمل قانون سازی یہیں سے ہونی ہے لہذا یہ لوگ اپنے سینیٹر منتخب کروائیں گے اور کل کو ہر اس چیز پر قانون سازی آرام سے کروا لیں گے جو ان کے حق میں بہتر ہو گی۔توہین رسالت کے حوالے سے قانون سازی ہو یا پھر ملکی مفاد کے حوالے سے ہو یا پھر ایٹمی وسائل کی بات ہو سب چیزوں پر قانون سازی آسانی سے کروا لی جائے گی۔ڈاکٹر دانش نے یہ بھی کہا کہ اگر آپ سینیٹ الیکشن پر غور کریں تو ا س وقت پیسے کا استعمال بہت زیادہ ہے اور اتنا اربوں کھربوں روپیہ آ کہا سے رہا ہے یہ کوئی سوال نہیں پوچھتااور نہ ہی اس طرف کسی کا دھیان جا رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس وقت سینیٹ الیکشن میں ٹکٹس ان لوگوں کو دیے جا رہے ہیں جن

کے پاس پیسہ ہے اور ان لوگوں کو دیے جا رہے ہیں جن کے پاس دوہری شہریت ہے اور وہ لوگ اپنے ان آقائوں کے لیے کام کریں گے جن کی ایما پر سینیٹ میں لائے جا رہے ہیں۔اس وقت بین الاقوامی ایجنٹس ایکٹو ہیں جنہوں نے معیشت کو یرغمال بنا لیا ہے اور سی پیک کو مفلوج کرنے

کے بعد پارلیمنٹ کی طرف اپنے قدم بڑھا رہے ہیں جس کے بعد وہ ہمارے نیوکلیئر وسائل کو ہدف بنائیں گے۔مگر اس سب سے پہلے ایک اور کام ہونا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔کیونکہ یہ سارا کھیل اسی لیے رچایا جا رہا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کروا کر اسرائیل کو تسلیم کروایا جائے۔واضح رہے کہ سینٹ الیکشن اگلے ماہ کی 3تاریخ کو ہونے جارہے ہیں جس کیلئے تمام سیاسی جماعتیں بہت متحرک ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…