اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی ڈاکٹر دانش نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں اپنے پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ بین الاقوامی طاقتیں اس وقت پاکستان پر پنجے گاڑنے کے لیے مکمل طور پر ایکٹو ہو چکی ہیں۔اس وقت پاکستان کی معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے شکنجے میں ہے۔اسی لیے مہنگائی اور
مختلف ٹیکسوں کی صورت میں عوام کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہاہے۔بین الاقوامی طاقتوں نے سی پیک کو ہولڈ کر کے رکھ دیا ہے اور اب یہ لوگ سینیٹ الیکشن کی طرف متحرک ہو چکے ہیں۔ڈاکٹر دانش نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں سینیٹ پر اس لیے قبضہ کرنا چاہتی ہیں کیونکہ پاکستان کی مکمل قانون سازی یہیں سے ہونی ہے لہذا یہ لوگ اپنے سینیٹر منتخب کروائیں گے اور کل کو ہر اس چیز پر قانون سازی آرام سے کروا لیں گے جو ان کے حق میں بہتر ہو گی۔توہین رسالت کے حوالے سے قانون سازی ہو یا پھر ملکی مفاد کے حوالے سے ہو یا پھر ایٹمی وسائل کی بات ہو سب چیزوں پر قانون سازی آسانی سے کروا لی جائے گی۔ڈاکٹر دانش نے یہ بھی کہا کہ اگر آپ سینیٹ الیکشن پر غور کریں تو ا س وقت پیسے کا استعمال بہت زیادہ ہے اور اتنا اربوں کھربوں روپیہ آ کہا سے رہا ہے یہ کوئی سوال نہیں پوچھتااور نہ ہی اس طرف کسی کا دھیان جا رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس وقت سینیٹ الیکشن میں ٹکٹس ان لوگوں کو دیے جا رہے ہیں جن
کے پاس پیسہ ہے اور ان لوگوں کو دیے جا رہے ہیں جن کے پاس دوہری شہریت ہے اور وہ لوگ اپنے ان آقائوں کے لیے کام کریں گے جن کی ایما پر سینیٹ میں لائے جا رہے ہیں۔اس وقت بین الاقوامی ایجنٹس ایکٹو ہیں جنہوں نے معیشت کو یرغمال بنا لیا ہے اور سی پیک کو مفلوج کرنے
کے بعد پارلیمنٹ کی طرف اپنے قدم بڑھا رہے ہیں جس کے بعد وہ ہمارے نیوکلیئر وسائل کو ہدف بنائیں گے۔مگر اس سب سے پہلے ایک اور کام ہونا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔کیونکہ یہ سارا کھیل اسی لیے رچایا جا رہا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کروا کر اسرائیل کو تسلیم کروایا جائے۔واضح رہے کہ سینٹ الیکشن اگلے ماہ کی 3تاریخ کو ہونے جارہے ہیں جس کیلئے تمام سیاسی جماعتیں بہت متحرک ہیں۔