پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

ڈینئل پرل کیس تفتیشی افسران کی جانب سے وہ سنگین غفلتیں جو ملزمان کی رہائی کا سبب بن گئیں ، اہم انکشافات

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈینئل پرل کیس کے گرفتار ملزمان کو سپریم کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے، کیس کئی جید پولیس افسران کے ہاتھوں تفتیش کے مراحل سے گزرتا رہا اور کئی تفتیشی افسران کے باعث تاریخی اور سنگین غفلتیں ہوئیں جس سے ملزمان اعلیٰ عدالت سے رہا ہوگئے۔

روزنامہ جنگ میں طلحہ ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اعلیٰ حکام نے بتایا کہ تفتیش کے دوران سنگین غفلتیں برتی گئی ہیں، سب سے سنگین غفلت یہ تھی کہ ڈینئیل پرل کی لاش برآمدگی کو ہی اس مقدمے میں شامل نہیں کیا گیا جو ڈینئیل پرل کے اغوا کا تھا، مقدمے کے اندراج میں غیر معمولی 11 روز کی تاخیر کی گئی، استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ شریک ملزمان سلمان ثاقب اور فہد نسیم نے رضاکارانہ طور پراقبال جرم کیا تھا، پراسیکیوشن یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ عمر احمد شیخ کی جانب سے بھیجی گئی ای میل اصلی تھی، ملزمان کی شناخت پریڈ قانون کے مطابق نہیں کروائی جاسکی اور نجی گواہان نمبر 1 اور 6نے ملزمان کا حلیہ نہیں بتایا، استغاثہ اس ہائی پروفائل کیس میں سازش کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، استغاثہ نے نجی گواہ نمبر 10غلام اکبر کو لکھاوٹ کے ماہر کی حیثیت سے پیش کیا جس نے اپنے بیان میں اس سے انکار کیا کہ ان کے پاس دستی تحریر کے ماہر

سے متعلق کوئی ڈگری نہیں ہے، موجودہ پولیس قیادت یہ سمجھتی ہے تفتیش میں یہ وہ سنگین غلطیاں ہیں جن کے باعث ان ملزمان کو سپریم کورٹ نے رہا کیا، اس کیس کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ امریکی حراست میں موجوخالد شیخ محمد نے 2007 میں ملٹری کورٹ میں ڈینئیل پرل کو مارنے  کا اعتراف کیا تھا، خالد شیخ محمد کو امریکا میں ٹوئن ٹاورز پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا ہے اور اسے یکم مارچ 2003 کو امریکا اور پاکستان کے حساس اداروں نے راولپنڈی سے گرفتار کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…