ہارون الرشید کو سینیٹر بننے کی پیشکش آفر کرنے والے کوکیا جواب دیا؟سینئر صحافی نے خود ہی بتا دیا

2  فروری‬‮  2021

اسلام آباد، پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)سینئر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز خٹک 2012 میں پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اور پھر انہیں وزیراعلیٰ بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے وزیراعلی بنانے

کی دھمکی بھی دی تھی لیکن پھر انہوں نے کہا کہ مجھ پر عمران خان کے بہت سے احسانات ہیں۔اگر وہ کہتے ہیں کہ میں نے کرپشن نہیں کی تو وہ صحیح کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے آج تک کوئی کرپشن نہیں کی۔ ان کی جوڑ توڑ کی بھی صلاحیت ہے۔ 18 سال سے فوزیہ قصوری ، جوپی ٹی آئی کی خاتون ونگ کا حصہ تھیں انہیں پیسہ خرچ کر کے ہرایا گیا تھا۔ بعد ازاں شیریں مزاری نے عمران خان کو ٹکٹ کے معاملے پر بلیک میل کیا اور کہا کہ نمبر ون میرا ٹکٹ ہو گا۔ہارون الرشید نے کہا کہ میں آپ کو یہ بات لکھ کر دیتا ہوں، اندازے کی حد تک یقین سے کہتا ہوں کہ پرویز خٹک پہلا موقع ملتے ہی وزیراعظم عمران خان کو دھوکہ دیں گے۔ان میں سے کوئی ایک بھی نہیں ہے جو یہ دعوی کر سکے کہ وہ عمران خان کے ساتھ پہلے 15 سالوں میں پوری طرح متحرک رہا ہے۔ مجھے تو الیکشن نہیں لڑنا تھا ، کتنے صحافی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا ، یہ کوئی کلپ نکال کے دکھا دیں، میرے علاوہ کوئی بھی ایسا نہیں تھا۔

لیکن مجھے کسی قسم کا انعام نہیں چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بھی سینیٹر بنانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن میں نے قبول نہیں کی۔ خوشامد سے بد تر کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ اسی لیے میں نے یہ پیشکش قبول نہیں کی کیونکہ مجھے آزادی پسند ہے۔ میں اسی نوکری میں خوش ہوں۔

دوسری جانب وفاقی وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے نوشہرہ میں اپنی تقریر سے متعلق وضاحتی بیان جاری کر دیا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں واضح طور پر کہا تھا کہ وہ عمران خان کے ساتھ مخلص اور ان کے احسان مند ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کے مجھ پر بہت احسانات ہیں،

اس لیے تن من دھن سے عمران خان کے ساتھ ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، پی ڈی ایم کا مصنوعی اتحاد اپنی کرپشن اور چوری بچانے کے لیے تھا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میری عزت کرتی ہے، اس لیے میں بھی ارکانِ اسمبلی کا خیال رکھتاہوں،

مجھے سیاست میں کوئی دھوکا نہیں دے سکتا۔پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان نے ماضی کی حکومتوں میں عوام کا پیسہ چوری کیا اور اب اس چوری پر پردہ ڈالنے کے لیے کرپٹ ٹولہ حکومت پر دباو ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا

کہ پورے پاکستان کی اپوزیشن میری عزت کرتی ہے، اسمبلی کے سارے ممبران کو سنبھالتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان نے ماضی کی حکومتوں میں عوام کا پیسہ چوری کیا اور اب اس چوری پر پردہ ڈالنے کے لیے کرپٹ ٹولہ حکومت پر دبائو ڈالنے کی

ناکام کوشش کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شدید اختلافات پیدا ہوچکے ہیں اور بہت جلد ان کا مصنوعی اتحاد اپنے انجام کو پہنچ جائے گا، موجودہ مہنگائی کے ذمے دار سابقہ حکومتوں کے حکمران ہے جن کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان قرضو ں میں ڈوبا ہوا ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…