اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی سینئر رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان دھرنا متاثرین کے پاس کیوں نہیں جار ہے ؟۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم تحریک اپنے زوروں پر ہے جس نے حکومت کو تشویش میں ڈال دیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان پر خودکش حملے ہو چکے ہیں ، حکومت ناکامیاں چھپانے کیلئے پی ڈی ایم کو
اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ حافظ حمد اللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان استعفیٰ نہیں دیتے تو کم از کم شیخ رشید کو مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک بننا چاہتے ہیں، کسی طاقتور ملک کی کالونی نہیں رہ سکتے،21جنوری کو کراچی میں اسرائیل نا منظور ملین مارچ کرینگے،ہم میدان میں ہیں، نہ کسی کا باپ قادیانیوں کو مسلمان بنا سکے گا اور نہ کسی کا باپاسرائیل کو تسلیم کر سکے گا، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں کیوں تاخیر ہورہی ہے، 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرینگے، اسلام آباد کی طاقتور قوت کی للچائی ہوئی آنکھیں صوبوں کے جزائر کی طرف بڑھ رہی ہیں،غریب پاکستانیوں کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں،ہماری تحریک رکے گی نہیں،اسلام آباد جائیں گے اور حکمران کا تختہ الٹے بغیر نہیں چھوڑینگے، ہزارہ برداری کے مظلوموں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بدھ کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں آپ کے جذبے، آپ کے ولوے، آپ کی وفاداری کو سلام پیش کرتا ہوں، بنوں کے عوام نے ساری زندگی اور ان کی پوری تاریخ ہمارے ساتھ وفاداری سے عبارت ہے اور آپ نے عظیم الشان اجتماع منعقد کر کے وفاداری کی تجدید عہد کیا ہے جس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت نے قوم کو آزادی،جمہوریت کا راستہ دکھایا ہے، پی ڈی ایم اپنا بنیادی منشور اور بنیادی مقاصد کا تعین کررہا تھا
تو سب سے پہلے انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ آئین کے اسلامی دفعات پر عملدر آمد کیا جائیگا اور پاکستان کو اسلامی ریاست کے طورپر متعارف کرایا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ وطن عزیزکو آزادی کی منزل سے ہمکنار کر نا ہے، ہماری جدوجہد آئین کی بالادستی اور قانون کی عملد داری اور عوام کی حقیقت نمائندہپارلیمنٹ کے قیام کیلئے ہے، ہم آزاد جمہوری فضاؤں کو بحال کر نے کیلئے میدان میں نکلے ہیں
اور انشاء اللہ کٹھ پتلی حکومت کو سمندر میں غرق کرکے چھوڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ تم نے ہر لحاظ سے ملک کو تباہ کر دیا ہے، ملک میں امن وامان نہیں ہے، بلوچستان کے مچھ کے علاقے میں ہزارہ برادری کا قتل عام کیا گیا ہے، پاکستان کیبد امنی کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہے؟، اس ملک پر کوئی حکمرانی نہیں ہے یہاں دہشتگرد آزاد ہیں، جب چاہیں پاکستانی شہریوں کو ذبح کر دیں، میں مچھ واقعہ پر
شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور حکومت کو شہریوں کو زندگی کا تحفظ دینے میں ناکام قرار دیتا ہوں، بلوچستان تو دور کا علاقہ ہے اسلام آباد میں تمہارے ناک کے نیچے22سالہ نو جوان کو پولیس نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہفتہ وار ڈکتیوں کی سب سے زیادہ شرح اسلام آباد میں ہے،کیوں اسلام آباد غیر محفوظ ہے کیونکہ وہاں حکومت نہیں ہے۔