اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس گردی کا شکار22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کے والد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ہے کہ اسامہ کی والدہ بہت صابر ہے لیکن کبھی کبھار جذبات چھلک پڑتے ہیں۔وہ بیٹے کی جدائی برداشت نہیں کر سکتی
لیکن پھر بھی صبر کیا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اڑھائی سال سے عمران خان کے قصیدے پڑھ رہا تھا ابھی بھی مجھے امید ہے کہ عمران خان مجھے انصاف دلائیں گے۔جب بابر اعوان میرے پاس آئے تو کہا کہ آپ وزیراعظم کے لیے کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں۔میں یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں قیامت کے دن بیٹے کو مارنے والے پانچ لوگوں کو چھوڑ کر عمران خان کا گریبان پکڑوں گا۔ دریں اثنا جوڈیشل کمیشن اجلاس میں اسامہ ستی قتل کیس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رانا محمد وقاص نے 5 ملزمان کے بیانات قلمبند کئے۔ترجمان کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کے بیانات الگ الگ ریکارڈ کئے گئے،ملزمان کے بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی،ایف آئی آر ، وائرلیس ریکارڈ ، پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا،کیس سے متعلق تمام محرکات
کا جائزہ لیا جائیگا،مدعی مقدمہ اسامہ کے والد کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا،اگلے مرحلے میں تکنیکی ثبوتوں کا جائزہ لیا جائے گا،سیف سٹی فوٹیجز، گولیوں کے خول، کال ڈیٹا ریکارڈ کا جائزہ بھی لیا جائے گا،موقع پر تاخیر سے پہنچنے والے افسران کے بارے بھی تحقیقات کی جائیں گی،چیف کمشنر کی جانب سے 5 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔