بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ، ملزمان کے ساتھ نیب یہ کام بھی نہ کرے ، سپریم کورٹ کے ریمارکس

datetime 4  دسمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے نیب ملزمان کے خلاف ایک سے زائد ریفرنسز دائر کرنے سے متعلق درخواستوں پر آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے پراسیکیوٹر جنرل نیب کو طلب کرلیا جبکہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب ملزمان کو حراساں مت کرے ،نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ۔ جمعرات کو کیس کی سماعت

کے دور ان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ نیب ملزمان کو حراساں مت کرے ،نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ وائٹ کالر کرائم میں تو دستاویزی شواہد دینا ہوتے ہیں ،ہر ریفرنس میں 90 ،90 روز کا ریمانڈ تو ظلم ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ نیب کو قانون کے ماتحت رہ کر ہی فرائضِ سرانجام دیناہیں ۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہاکہ فوجداری مقدمات میں 40 روز سے زیادہ ریمانڈ نہیں مل سکتا ،نیب کو ملزم کے 90 روز کے ریمانڈ کا اختیار تحقیقات مکمل کرنے کیلئے ہی دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کیا تحقیقات کیلئے نیب افسر تربیت یافتہ نہیں ؟ نیب تحقیقات مکمل کرکے ایک ہی ریفرنس کیوں داخل نہیں کرتا ؟ نیب کے لا افسران نے ایشوز پر ڈیپارٹمینٹ میں بات کیوں نہیں کرتے ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ملزمان کو گرفتار نہ کیا جائے تو وہ تعاون نہیں کرتے ،لندن میں ایک اہم سیاسی شخصیت کے خلاف دو تین سال سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ٹرائل کورٹ کے پاس ریفرسز کو یکجا کرنے کا اختیار ہے ۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہاکہ نیب کے پاس ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا اختیار کس قانون میں ہے ؟وکیل نیب نے کہاکہ ضمنی ریفرنس سی آ ر پی سی کے ضمنی چالان کے قانون کے تحت کئے جاتے ہیں ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ نیب کو اپنے اختیارات کو غیر جانبداری سے استعمال کرنا ہے ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ہائکورٹس نے تو نیب کے ایک ملزم کے خلاف زیادہ ریفرنسز دائیر کرنے سے ہی روک دیا ہے ۔ عدالت نے کہاکہ سارے فریقین معاملے پر تحریری معروضات جمع کروائیں ،کیس کی مزید سماعت جنوری میں ہوگی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…