نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ، ملزمان کے ساتھ نیب یہ کام بھی نہ کرے ، سپریم کورٹ کے ریمارکس

4  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے نیب ملزمان کے خلاف ایک سے زائد ریفرنسز دائر کرنے سے متعلق درخواستوں پر آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے پراسیکیوٹر جنرل نیب کو طلب کرلیا جبکہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب ملزمان کو حراساں مت کرے ،نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ۔ جمعرات کو کیس کی سماعت

کے دور ان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ نیب ملزمان کو حراساں مت کرے ،نیب اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ وائٹ کالر کرائم میں تو دستاویزی شواہد دینا ہوتے ہیں ،ہر ریفرنس میں 90 ،90 روز کا ریمانڈ تو ظلم ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ نیب کو قانون کے ماتحت رہ کر ہی فرائضِ سرانجام دیناہیں ۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہاکہ فوجداری مقدمات میں 40 روز سے زیادہ ریمانڈ نہیں مل سکتا ،نیب کو ملزم کے 90 روز کے ریمانڈ کا اختیار تحقیقات مکمل کرنے کیلئے ہی دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کیا تحقیقات کیلئے نیب افسر تربیت یافتہ نہیں ؟ نیب تحقیقات مکمل کرکے ایک ہی ریفرنس کیوں داخل نہیں کرتا ؟ نیب کے لا افسران نے ایشوز پر ڈیپارٹمینٹ میں بات کیوں نہیں کرتے ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ملزمان کو گرفتار نہ کیا جائے تو وہ تعاون نہیں کرتے ،لندن میں ایک اہم سیاسی شخصیت کے خلاف دو تین سال سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ٹرائل کورٹ کے پاس ریفرسز کو یکجا کرنے کا اختیار ہے ۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہاکہ نیب کے پاس ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا اختیار کس قانون میں ہے ؟وکیل نیب نے کہاکہ ضمنی ریفرنس سی آ ر پی سی کے ضمنی چالان کے قانون کے تحت کئے جاتے ہیں ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ نیب کو اپنے اختیارات کو غیر جانبداری سے استعمال کرنا ہے ۔ وکیل نیب نے کہاکہ ہائکورٹس نے تو نیب کے ایک ملزم کے خلاف زیادہ ریفرنسز دائیر کرنے سے ہی روک دیا ہے ۔ عدالت نے کہاکہ سارے فریقین معاملے پر تحریری معروضات جمع کروائیں ،کیس کی مزید سماعت جنوری میں ہوگی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…