اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کشمور میں ننھی بچی کو بچانے والے اے ایس آئی محمد بخش کو نیا ٹاسک دے دیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اے ایس آئی محمد بخش کا تبادلہ کراچی ٹریننگ برانچ میں کر دیا گیا ہے جہاں وہ دیگر اہلکاروں کو ٹریننگ دیں گے۔دریں اثناکشمور ننھی بچی
کے واقعے سے متعلق اے ایس آئی محمد بخش نے ایک تقریب کے دوران بتایا کہ متاثرہ بچی کی والدہ میرے پاس آئیں تو انہوں نے رونا شروع کر دیا میں نے انہیں سمجھا کر واپس گھر بھیجا ، والدہ نے مجھے 2 نمبر دیے انہوں نے مجھے بتایا کہ میری بچی سے بات کروائی جاتی تو وہ رو رہی ہوتی جبکہ ملزمان ہر دفعہ کال کر کے کسیدوسری خاتون کو لانے کا کہتے تھے ۔ اے ایس آئی محمد بخش کا مزید کہنا تھا کہ ان کی والدہ سے کہا ہے کہ آپ انہیں دوسری عورت کا لانے کا کا وعدہ کریں اور انہیں اعتماد میں لیں تاکہ ملزمان کو شک نہ ہو اور ہم انہیں پکڑ لیں گے ۔ فون پر بات کرنے کے بعد میری بچی ریشما ان کے ساتھ گئی اور ملزمان سے بات بھی کرتی جس کے بعد پولیس نے ملزم کو پکڑ لیا تھا ۔ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ بچی نظر نہیں آرہی تھی ملزم سے پوچھا تو اس نے گھر کا بتایا جس کے بعد گھر گئے ، بچی کو ایک گندے کپڑے میں لپیٹ کر رکھا گیا تھا بچی کی حالت ناقابل بیان ہے ۔ اس دیکھ کر میں پھوٹ پھوٹ کر رونا شروع ہو گیا
،متاثرہ بچی کو ہسپتال پہنچاگیا جہاں پر ڈاکٹر اس کا 6گھنٹے تک آپریشن کرتا رہا اور وہ بھی مسلسل روتا رہا ۔ اے ایس آئی محمد بخش نے کہا کہ اگر متاثرہ بچی پہلے مل جاتی تو وہ ملزم کو دیکھتے ہی گولی مار دیتا، یا پھر اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ محبت
اور سپورٹ کرنے پر اپنے پولیس افسران اورعام شہریوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اے ایس آئی محمد بخش کی بہادربیٹی ریشما نے سینٹرل پولیس آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ متاثرہ خاتون کی بیٹی بہت رو رہی تھی اور اس کی آواز سن کروالد کے ساتھ مشن میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا
اور یہ تہیہ کرلیا تھا اگران کی جان جاتی ہے تو جائے لیکن متاثرہ بچی کو کسی بھی صورت میں درندہ صفت ملزمان کے چنگل سے حاصل کرنا ہے۔بہادر پولیس افسر نے والدین سے درخواست کی ہے کہ خدارا اپنے بچوں کو بھروسے والے لوگوں کیساتھ سکول بھیجیں یا پھر سب بہتر حل یہ ہے کہ انہیں خود لے کر جائیں اور ساتھ واپس لے کر آئیں تاکہ وہ درندہ صفت انسانوں سے محفوظ رہ سکیں ۔