پشاور(آن لائن)ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغرکی ہدایت پراسسٹنٹ کمشنر (سٹی) ڈاکٹر احتشام الحق نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شفیق آفریدی اورایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کاشف جان نے قصہ خوانی بازار میں تین سو دکانوں اور درجنوں مارکیٹوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سیل کر دیا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر تنزیل الرحمان نے یونیورسٹی روڈ پر مختلف پلازوں اور دکانوں کا
معائنہ کر تے ہوئے کورونا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بیشتر کو سیل کر دیا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محمد ارشدآفریدی اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمد نے متنی اور کوہاٹ روڈ پر مختلف دکانوں کا معائنہ کیا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر حبیب اللہ نے حیات آباد میں مختلف دکانوں کا معائنہ کیا۔ کاروائیوں کے دوران قصہ خوانی بازار میں تین سو سے زائد دکانوں اور درجنوں مارکیٹوں کو سیل کر دیا۔قصہ خوانی بازار میں حبیب بینک کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سیل کر دیا گیا۔ہشتنگری کے علاقے میں دکانوں کی سیل توڑ کر دکانیں کھولنے پر 32 دکانداروں کوگرفتارکر لیا گیا۔رنگ روڈ پر رومان شادی ہال، پیلس شادی ہال اور عطا ء شادی ہال کو سیل کر دیا گیا۔جی ٹی روڈ پر پشاور گیڈرنگ اور پیراڈائز شادی ہالوں کو سیل کر دیا گیا۔حیا ت آباد میں ٹیک ایند ٹیسٹ، سپرنگ کیفے ریسٹورنٹ، چکن فائر، رن ڈی بیل، المائدہ ، انصاف جوس، ایٹ اینڈ ٹریٹ، چک فیلہ اور ٹرائی فیٹکا ریسٹورنٹس کو سیل کر دیا گیا۔متنی کے علاقے میں دو بھٹہ خشت سیل کر دے گئے ۔یونیورسٹی روڈ پر سپین زر پلازہ میں بیشتر دکانوں کو سیل کر دیا گیا۔یونیورسٹی روڈ پر سپوگمئے پلازہ میں بیشتر دکانوں کو سیل کر دیا گیا۔یونیورسٹی روڈ پر السید پلازہ میں بیشتر دکانوں کو سیل کر دیا گیا۔یونیورسٹی روڈ پر دو ریسٹورنٹس کوضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سیل کر دیا گیا۔۔ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر کے مطابق ان ریسٹورنٹس و دکانوںو ہوٹلوںو دیگر میں ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی تھیں اور بار بار نوٹس کے باوجود سیفٹی ماسک استعمال نہیں کیے جا رہے تھے جس پر ضلعی انتظامیہ نے کاروائی کر تے ہوئے ان کو سیل کر دیا۔ انھوںنے تاجر برادری اور عوام سے اپیل کی کہ بازاروں میں رش نہ بنائیں اور حکومتی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کریں بصورت دیگر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔