کراچی(این این آئی) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسٹوڈنٹس پائلٹ لائسنس (ایس پی ایل) کا اجرا بحال کردیا ہے اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس پی ایل کے بحال ہونے سے طالب علم اپنی فلائنگ کلب کی سرگرمیاں بھی جاری رکھ سکیں گے۔ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایس پی ایل کے دوبارہ اجرا کی باضابطہ منظوری بھی دے دی ہے، ذرائع کے مطابق عالمی ہوا بازی کی تنظیم
اکا نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے نئے لائسنس کے اجرا سے متعلق مثر حفاظتی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔جس کے بعد سے سی اے اے نے اسٹوڈنٹس پائلٹس لائسنس سمیت دیگر پائلٹوں کے لائسنسوں کا اجرا عارضی طور پر روکا ہوا تھا۔سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس پی ایل کے اجرا کیلئے اکیڈمک سرٹیفکیٹ، میڈیکل سرٹیفکیٹ، قومی شناختی کارڈ اور سیکیورٹی کلیئرنس لازمی قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قواعد کے تحت منظوری دیتے ہوئے اس پر یقینی عمل درآمد کی ہدایت بھی کی ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نئے لائسنس کے اجرا کے نظام اور امتحانات کو شفاف بنانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کو نادرا سے منسلک کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ کوئی بھی پاکستانی نوجوان جو ایوی ایشن کی صنعت میں بطور پائلٹ اپنا پروفیشنل کیریئر شروع کرنا چاہتا ہے تو انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعد اس کو سول ایوی ایشن کا وضع کردہ میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہے۔طبی معائنے میں پاس ہونے کے بعد وہ نوجوان فلائنگ اسکول میں داخلہ لینے کا اہل بن جاتا ہے، مرتب کردہ کورس کے مطابق3ماہ تک زمین پر تربیتی عمل شروع کیا جاتا ہے، پائلٹ کو ایوی ایشن سے متعلق بنیادی تعلیم کلاس رومز میں دی جاتی ہے جس میں تکنیکی کے علاوہ سیفٹی اور ایوی ایشن قوانین شامل ہوتے ہیں۔ان تین ماہ کی تربیت اور 3 گھنٹے فلائنگ کے بعد پہلا لائسنس مل جاتا ہے جس کو اسٹوڈنٹ پائلٹ لائسنس
یا ایس پی ایل کہا جاتا ہے۔ اس لائسنس کو حاصل کرنے کے بعد مزید پڑھائی اور 40 گھنٹے پرواز مکمل کرنے پر وہ پرائیویٹ پائلٹ لائسنس یا پی پی ایل کا اہل ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد 200 گھنٹے کی پرواز مکمل کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کمرشل پائلٹ لائسنس یا سی پی ایل جاری کرتی ہے۔