اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے اپنے یو ٹیوب چینل پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹ کی موت کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانے کا بے جا پروپیگنڈہ بے نقاب کر دیا۔ انہوں نے گفتگو کرتے سب سے پہلے جسٹس وقار کی افسوسناک موت کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ اسلام آباد کے کلثوم ہسپتال میں زیر علاج تھے۔سوشل میڈ یا پر بات اڑائی جا رہی ہے کہ ان کی
موت میں کوئی اور ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے، ان کو شاید قتل کیا گیا ہے یہاں تک کہا جا رہا تھا کہ ان کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔ تمام افواہوں اور ایسی خبروں کا جواب دیتے ہوئے سمیع ابراہیم نے کہا کہ سوشل میڈ یا پر آپ دیکھیں تو اس میں مخصوص میڈیا گروپ کے لوگ نظر آئیں گے، وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس سرکاری ہسپتال میں کیوں نہیں گئے، وینٹی لیٹر پر کیا ہوا۔ یہ لوگ جسٹس وقارکی موت کا الزام بھی فوج پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ تمام باتیں اس منصوبے کا حصہ ہیں کہ پاک فوج کے خلاف نفرت پھیلانا، پاک فوج کی قیادت کے خلاف نفرت پھیلانا، سمیع ابراہیم نے کہا کہ اب تو یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ کہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بھی کورونا نہ ہو جائے، اس طرح کا پروپیگنڈا کرنا جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خاندان کے لئے کتنی تکلیف دہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میرا بھی اس ہسپتال میں کورونا کا علاج ہوا اور یہاں نہایت قابل ڈاکٹر ہیں جنہوں نے جسٹس وقار احمد سیٹھ کا علاج کیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں تعیناتی کی درخواست دی تھی اس لئے انہیں مار دیاگیا۔ یہ صرف اور صرف ایک مخصوص میڈیا گروپ کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ سمیع ابراہیم نے اپنے یو ٹیوب چینل پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹ کی موت کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانے کا بے جا پروپیگنڈہ بے نقاب کر دیا۔