بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

خوراک کی قیمتیں ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن رہی ہیں،لاکھوں افراد فاقوں پر مجبور ہو چکے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اشیائے خوردو نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتیںعوام کو مشتعل کر رہی ہیں جو ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔مافیا نے اپنی تجوریاں بھرنے کے لئے عوام کی قوت خرید ختم کر کے انکی زندگی اجیرن بنا دی ہے جبکہ لاکھوں افراد

فاقوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے6 ماہ قبل گندم کی درآمد کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا جبکہ مافیا کے خلاف کاروائی بھی نہیں کی گئی جس سے انکا حوصلہ آسمان سے باتیں کرنے لگا جو عوام دشمنی ہے جس کے بعد فوڈ بیوروکریسی اور دیگر اداروں کے متعلقہ حکام کے خلاف کاروائی ضروری ہو گئی ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ فروری کے مہینے میں بھی وزیر اعظم نے ہر قیمت پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل نہیں ہو سکا۔حال ہی میں ایک وفاقی وزیر نے بھی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے اقدامات کا وعدہ کیا جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا جس سے عوام کو یہ تاثر ملا ہے کہ حکومت کچھ کرنا نہیں چاہتی یا کرنے کی اہل ہی نہیں ہے جو ذخیرہ اندوزوں کے لئے اچھی خبر ہے۔حکومت کے اہم عہدیدار ایک طرف عوام کو بتا رہے ہیں کہ بین الاقوامی منڈی میں گندم چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جبکہ دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ یہی اشیاء درآمد کر کے سستے داموں بغیر کسی سبسڈی کے عوام کو فراہم کی جائیں گی جو سمجھ سے بالا تر ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے اپوزیشن، موسم، بارشوں، ٹڈی دل،منافع خوروں اور پیداوار کی کمی پر ملبہ ڈالا جا رہا ہے اور کبھی ٹائیگر فورس کی مدد سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس سے انتشار

کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہورہا ہے۔عوام کو تسلیوں کی نہیں حقیقی ریلیف کی ضرورت ہے جس کے دور دور تک کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں جس نے حکومتی اہلکاروں کی اہلیت اور نیت کے بارے میں سوالات کھڑے کر دئیے ہیں جس کے تدارک کے لئے وزیر اعظم کو سخت اقدا مات اٹھانا ہونگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…