سیالکوٹ (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و ممبر قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف نے آٹا چینی بحرانوں سمیت ہوشربا مہنگائی کے شکار عوامی احتجاج کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ایکشن کے بعد وفاقی کابینہ پر برہمی کے اظہار اور اس سب کا ملبہ بیوروکریسی پر ڈالنے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اور انکی کابینہ 2 سال سے زیادہ
عرصہ حکومت گزارنے کے بعد اگر یہ واویلہ کرے کہ مہنگائی و دیگر بحرانوں کے ذمہ دار ہم نہیں بیوروکریٹ ہیں تو شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے،ایک سال قبل گندم ایکسپورٹ کی جارہی تھی آج اگلے1سال بعد پاکستان گندم امپورٹ کر رہا ہے۔یہ بات انھوں نے صحافیوں سے ایک ملاقات کے دوران کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایک سال قبل پاکستان چینی ایکسپورٹ کررہا تھا اگلے ایک سال بعد آج ہم چینی امپورٹ کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکومتی شروعات کے ایک سال میں عوام نے مہنگائی کی کڑوی گولیاں کھا لیں انھوں نے کہا کہ آج عوام مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر حکومت مخالف ریلیوں جلسوں میں پیش پیش ہیں اور موجودہ حکومت کو لعن طعن کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکمرانوں عوام کی حالت زار پر رحم کرو اور عوام سے دو وقت کی روٹی تو چھین چکے اور مزید عوام کو کیوں مہنگائی و ظلم کی چکی میں پس رہے ہو۔ انھوں نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان تحریک انصاف کو تبدیلی کے نام پر ووٹ دیئے تھے وہ اب ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہم نے زندگی میں بہت بڑی غلطی کی جو تحریک انصاف کو ووٹ دئیے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسوں نے حکمرانوں کو ان کی اوقات دکھا دی ہے اور ان جلسوں میں عوام کی شرکت سے حکمرانوں کا بگل بج چکا ہے اور بہت جلد حکمران اپنا بوریا بستر باندھ کر اپنے گھروں کو رفو چکر ہو جائیں گے۔