لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کے اہم رہنما اور سابق سپیکر ایاز صادق کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو گیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے خلاف تھانہ سول لائنز میں غداری کے مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی گئی۔ درخواست پر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ درخواست
میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں بھارتی فوج کے حق میں بیان دیا جبکہ پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، لیگی رہنما ایاز صادق کی تقریر سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا ہے جوکہ غداری کے زمرے میں آتا ہے لہذا ایاز صادق کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی جمیل ظفر کا کہنا ہے کہ درخواست ملی ہے، افسران کی جانب سے موصول ہونے والے احکامات کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے ابھی نندن کے بیان پر قوم ایاز صادق اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ای) سے حساب لے گی،ہم چاہتے ہیں کہ وہ قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر معافی مانگے اس سے کم پر بات نہیں ہوگی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اس ملک میں دہشت گردی کون کرواتا ہے اور کلبھوشن کہاں سے پکڑا جاتا ہے سب جانتے ہیں اور ایسی جگہ پر اس قسم کی بات کرنے والا خود آکر وضاحت کرتا ہے جبکہ بلاول بھٹو، مریم نواز یا مولانا فضل الرحمٰن جیسی مرکزی قیادت نے اس بیان کی مذمت نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ یہ بات یہی پر ختم نہیں ہوئی بلکہ عوام ان باتوں پر سوچ رہے تھے کہ کیا ہورہا ہے جب کورونا کے باوجود ہماری حکومت کی بہتر حکمت علی کی وجہ سے بہتری جانب گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک کے خلاف مختلف سازشیں ہورہی ہیں اس دوران ان کے ایک لیڈر جو قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور مسلم لیگ (ن) سے وابستگی ہے اورا نہوں نے سو فیصد دشمن کو خوش کرنے کے لیے بات کی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے چینلوں میں شادیانے بجائے
جارہے ہیں، ایک ذمہ دار شخص نے ایسی بات کی اور ثابت کیا کہ وہ اس کے منصب کے اہل نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کی گرفتاری کا واقعہ ہوا تو بھارت کے دفاع کی قلعی کھل گئی تاہم ہم نے ذمہ دار ریاست کے طور پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ ابھی نندن کو واپس کیا جائے۔