اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے وفاقی اداروں سے متعلق لوگوں کے مسائل کے فوری حل کیلئے آن لائن کھلی کچہری کے انعقاد کی ہدایت جاری کی ہیں۔ جن کی روشنی میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئر مین کیپٹن ریٹائرڈ سکندر قیوم نے اتھارٹی کے مرکزی دفتر میں
این ایچ اے کے آفیشل فیس بک پیج کے ذریعے ای۔کچہری کا اہتمام کیا۔ جس میں انہوں نے لوگوں کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔ این ایچ اے کے ممبرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔چیئر مین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن (ر) سکندر قیوم نے ای کچہری کے آغازپر ابتدائی کلمات میں موٹر ویز ریسٹ ایریاز اور سروس ایریا پر اشیاء کی قیمتوں اور کوالٹی کے حوالے سے عوام کی شکایات سے متعلق کہا کہ وزیراعظم آفس کی ہدایت کے مطابق اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے سسٹم مرتب کیا گیاہے،جس میں اس امر کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ریستوران اور ٹک شاپس پر نرخ نامہ کو نمایاں جگہ پر آویزاں کیاجائے۔اس سلسلہ میں این ایچ اے کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور بینرز پر متعلقہ آفیشلزکے رابطہ نمبرز بھی دیئے گئے ہیں۔موٹروے پر سفر کرنے والوں سے گزارش ہے کہ نرخ نامہ سے زیادہ چارج کرنے کی صورت میں،اشیاء کی ناقص کوالٹی اورنرخ نامہ آویزاں نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ فون نمبرز پر رابطہ کریں۔این ایچ اے
کنٹریکٹ کے مطابق نوٹس کے اجراء کے بعد ضروری کارروائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ہمیں عوام کا تعاون درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ ای۔کچہری میں کی گئی عوامی شکایات کو دور کرنے کے لئے ان پر سنجیدگی سے کام کیا جاتا ہے۔لوگوں کے سوالات کے جوابات
دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیہ۔تونسہ پل کے ساتھ اپروچ روڈ کیلئے ٹینڈر کردیا گیا۔ملتان۔سکھر موٹروے (M-5)پر ای۔ٹیگ نہ ہونے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ 392کلومیٹر طویل اس موٹر وے پر انٹیلی جینٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (ITS) نصب ہے۔اس کو آپریشنل کرنے کیلئے اقدامات کئے
جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حیدر آباد۔سکھر موٹروے پشاور۔کراچی موٹروے کا اہم سیکشن ہے،جس پر کام شروع کرنے کیلئے اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدر آباد۔سکھر موٹروے سے متعلق سٹیک ہولڈرز کی مشاورتی کانفرنس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
تاکہ اس میگا پراجیکٹ کو بہتر انداز میں پلان کیا جاسکے۔کچلاک۔ژوب منصوبے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ پروکیورمنٹ کا کام مکمل ہوچکا ہے اور عنقریب کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شورکوٹ کے مقام پر ٹریفک کے بہا ئومیں جو تکنیکی مسائل حائل تھے ان کو حل
کیا جاچکا ہے او رچار پانچ روز میں وہاں ٹریفک با آسانی رواں دواں ہوسکے گی۔انہوں نے کہا کہ بلکسر۔میانوالی۔مظفر گڑھ روڈ کو فیڈرلائزڈ کرکے این ایچ اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔اس کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے سالانہ مینٹی نینس پلان میں شامل کیا گیا ہے اور اگلے تین ماہ میں اس
میں بہتری لانے کیلئے کام کیا جائے گااور بعد ازاں اس کو دوہرا کرنے کا منصوبہ بھی شروع کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ای۔ٹینڈرنگ پر جانے سے بہت مسائل حل ہونگے اوریہ شفافیت کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔ای۔ٹینڈرنگ کو پہلے مینٹی نینس کے منصوبوں پر لاگو کرنے کے
بعد بتدریج باقی ماندہ منصوبوں پر بھی لاگو کریں گے۔این ایچ اے اس سسٹم کو فول پروف بنانے کیلئے اقدامات عمل میں لا رہا ہے اوراس کا فیز۔ I نومبر کے پہلے ہفتہ میں لانچ کیا جائے گا۔ این ایچ اے نیٹ ورک پر موٹروے پولیس کی تعیناتی کے حوالہ سے ایک سوال کا جواب دیتے
ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز کی ہدایات کے مطابق اس سلسلہ میں فوری عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹول پلازہ منظور شدہ پالیسی کے مطابق 35 سے45کلومیٹر فاصلے پر بنایا جاتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین این ایچ اے نے
کہاکہ ہکلہ۔ڈیرہ اسماعیل خان کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور اسے جون 2021 تک مکمل کر لیا جائے گا۔انہو ں نے مزید کہا کہ لاہور۔گوجرانوالہ کے درمیان،جی ٹی روڈ کو بہتر بنانے کیلئے اسے 2021-2020 کے ترقیاتی پلان میں شامل کیا گیا ہے۔