اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) اُس وقت بینظیر بھٹو کی ڈیل نواز شریف کو سوٹ کرتی تھی تو اب بینظیر بھٹو کے بیٹے بلاول بھٹو سے مستقبل میں ہونے والی ڈیل کا شریف خاندان انتظار کرے گا ۔سینئر کالم نگار رئوف کلاسرا اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ۔۔۔ اس بار شریف خاندان کی
آنکھیں بلاول بھٹو پر ہوں گی کہ وہ کب ڈیل لیتے ہیں کیونکہ بلاول کی ڈیل سے ہی نواز شریف کی واپسی کا راستہ نکلے گا ‘جیسے کبھی بینظیر بھٹو کی جنرل مشرف سے کی گئی ڈیل سے نکلا تھا ۔ اب کی دفعہ وہی امیدیں بلاول سے ہیں جیسے کبھی بینظیر بھٹو سے تھیں ۔ نواز شریف جتنا دن بدن سخت ہوتے جائیں گے اتنا ہی بلاول مقتدرہ کا لاڈلا ہوتا چلا جائے گا اور ہر آنے والے دن کے ساتھ نواز شریف دبائو بڑھاتے جائیں گے تاکہ بلاول بھٹو کا راستہ جلدی نکلے اور ساتھ ان کی لندن سے واپسی کا بھی ۔ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ نواز شریف کو لندن سے پکڑ کر لائیں گے‘ میرا خیال ہے نواز شریف کو بلاول لائیں گے‘ عمران خان نہیں ۔ ہم بھی وہیں موجود تھے جب عمران خان 2007 ء میں لندن سے نواز شریف کو لینے گئے مگر وہ نہیں آئے ۔ انہیں بینظیر بھٹو لائی تھیں اور اب بینظیر بھٹو کا بیٹا لائے گا ۔ وہی پرانا کھیل‘ پرانے دائو اور پرانے کھلاڑی ۔ تیرہ برس بعد نواز شریف وہیں جا کھڑے ہوئے ہیں جہاں سے چلے تھے۔