پشاور،اسلام آباد،لاہور ( آن لائن، این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک ) آج صبح پشاور کے علاقے دیرکالونی میںمدرسے میں بم دھماکے سے 8افراد شہید اور120 سے زخمی ہوگئے۔اس معاملے پر اب سینئر صحافی حامد میر بھی میدان میں آ گئے ہیں اور انہوں نے سخت الفاظ میں پیغام
جاری کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے ایک دینی مدرسے کی مسجد میں مشکوک شخص نے بیگ میں بم رکھا اور چلا گیا تھوڑی دیر بعد بم دھماکہ ہو گیا، کئی شہید اور زخمی ہو گئے، خفیہ اداروں سے گذارش ہے کہ صرف تھریٹ الرٹ جاری کر دینا کافی نہیں ہوتا وہ سیاستدانوں اور صحافیوں کی بجائے بم دھماکے کرنے والوں کا پیچھا کریں۔دریں اثنامرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے بھی اس وقعے کے بعد ایسا ہی کچھ کہا ہے ،اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی شہدا ء کی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے۔انہوں نے کہا کہ خفیہ ادارے پی ڈی ایم کی قیادت اور ان کے جلسوں کا پیچھا کرنے کی بجائے دہشت گردوں کا پیچھا کریں،یکے بعد دیگرے بم دھماکوں کا سلسلہ خوفناک ہے،ادارے صرف تھریٹ جاری نہ کریں بلکہ اپناانٹیلی جنس نیٹ ورک کی طرف بھی توجہ دیں۔علاوہ ازیں شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی، زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں پر کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے،ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں مزید خدشے کا اظہار کر دیا۔صدر ،وزیر اعظم نے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ،وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ۔