لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے اویس نورانی کے والد بہت بڑے لیڈر تھے ،اسٹیبلشمنٹ میں کسی کی مجال نہیں تھی کہ ان سے بات کرے ،اویس نورانی کو کسی نے ایسا کہا ہوگا ، اس نے کیا کہنا ہے ،اس کو کوئی چکمہ وغیرہ دیا ہوگا کہ تمہیں سینیٹر بنا دینگے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہاوہ جو بات کہہ رہا ہے اس کا مفہوم بھی اسے معلوم نہیں،بلوچستان کے بغیر پاکستان کیا ہے ،یہ انڈیا کا مطالبہ اور منصوبہ ہے ،اسرائیل اور انڈیا تو پاکستان کا خاتمہ چاہتے ہیں،نوازشریف نے فوجیوں اور سول سروس سے کہا ہے کہ وہ تعاون نہ کریں،اس کا مطلب انارکی پھیلانا ہے ،وہ حد سے گزر گئے ہیں،اس حد سے واپسی نہیں ہوتی،نوازشریف نے ہر دفعہ اپنے آپ کو خود برباد کیا، بلوچستان میں کچھ علیحدگی پسند ہیں، انہیں باہر سے مدد ملتی ہے ، جب بینظیر بھٹو شہید ہوئیں تو جو سندھ میں ا ٓگ لگی تھی وہ ہند و انتہا پسندوں نے لگائی جن کے ایم آئی سکس سے مراسم تھے ،آئی ایس آئی نے ٹریس کرلیا تھا مگر خاموش رہی،بلوچستان کو فوج نے بچایا، کراچی میں دہشت گردی فوج نے ختم کی،قبائلی علاقے کو آزاد کرایا،کیا اس فوج کیخلاف فوج اٹھیں گے ، اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی تو پھر گوجرانوالہ، فیصل آباد اور لاہور کی زیاد ہ سیٹیں ن لیگ کیسے جیت گئی،شاہ احمد نورانی کے صاحبزادے کو چاہئے کہ قوم سے معافی مانگے ،نوازشریف نے سرکاری پیسے سے اپنے گھر کی 70کروڑ روپے سے دیوار بنائی ،25ہزار کنال کا گھر بنایا،ان کے گھر اجیت دوول آیا جو علانیہ کہتا ہے ہم بلوچستان کو توڑ دینگے ،آپ نے موٹروے ، برج یا سڑکیں صرف کمیشن کیلئے بنائیں،کیا آپ ریاست میں انتشار چاہتے ہیں،کیا عوام آپ کو ایسا کرنے کی اجازت دینگے ،گارڈین اور بھارتی اخبارات نے کہا کہ پاکستان میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے والی ہے ،کبھی جلسوں سے بھی حکومتیں گئی ہیں، اورنج ٹرین پر سرکاری خزانے سے پیسہ خرچ ہوا ہے ، اس کا صحیح ٹکٹ رکھیں تووہ 175روپے بنتا ہے ،ٹرین اچھی چیز ہے مگر پہلے گھر کی ضروریات اہم ہیں۔