پاکستان کا بین الاقوامی برادری سے ترقی پذیر ممالک کے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی پر زور، اہم مطالبہ کر دیا

25  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ترقی پذیر ممالک کے چوری شدہ اثاثے ان کو مکمل طور پر واپس کردیے جائیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بنیادی قانونی فورم کی کمیٹی کے سامنے اپنے ایک بیان میں پاکستان نے ٹیکس سے بچنے کے لیے منافع کی منتقلی جیسے غیر قانونی طریقوں سے نمٹنے کے لیے لازمی

فریم ورک کا مطالبہ کیا۔پاکستان کے نمائندے سعد احمد وڑائچ نے کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ رشوت، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ سمیت بدعنوانیوں سے چوری شدہ دولت کے اعداد و شمار بہت زیادہ، تقریباً 26 کھرب ڈالر سالانہ ہیں۔اقوام متحدہ کے ایک پینل نے حال ہی میں بتایا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کرنے والے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کے اوپر حکومتیں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے منافع کی آف شور منتقلی پر سالانہ ٹیکس محصول میں 600 ارب ڈالر تک حاصل کرتی ہیں۔گزشتہ ماہ تیار ہونے والی اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سرحد پار منی لانڈرنگ ہر سال کم از کم 16 کھرب ڈالر یا عالمی جی ڈی پی کا 2.7 فیصد ہوتی ہے۔اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح پینل برائے بین الاقوامی مالیاتی احتساب، شفافیت اور دیانتداری (ایف اے سی ٹی آئی) کو مارچ میں رکن ممالک کو پائیدار ترقی کے حصول میں مدد کے مقصد کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا۔پینل نے معلوم کیا کہ نجی دولت میں کم از کم 70 کھرب ڈالر جو دنیا کی جی ڈی پی کا 10 فیصد ہے، کو بیرون ممالک آف شور کیا گیا اس نے ٹیکسز، بدعنوانی اور مالی جرائم سے نمٹنے کے لیے عالمی ڈھانچے میں بڑے فرق اور نظامی دشواریوں کی بھی نشاندہی کی۔ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ بین الاقوامی مالیاتی کنٹرول نے تیزی سے ڈیجیٹائزڈ عالمی معیشت کے ساتھ تسلسل برقرار نہیں رکھا ہے اور حکومتیں اس مسئلے کے حل کے بارے میں متفق نہیں ہوسکی ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…