جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

پاکستان کا بین الاقوامی برادری سے ترقی پذیر ممالک کے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی پر زور، اہم مطالبہ کر دیا

datetime 25  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ترقی پذیر ممالک کے چوری شدہ اثاثے ان کو مکمل طور پر واپس کردیے جائیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بنیادی قانونی فورم کی کمیٹی کے سامنے اپنے ایک بیان میں پاکستان نے ٹیکس سے بچنے کے لیے منافع کی منتقلی جیسے غیر قانونی طریقوں سے نمٹنے کے لیے لازمی

فریم ورک کا مطالبہ کیا۔پاکستان کے نمائندے سعد احمد وڑائچ نے کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ رشوت، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ سمیت بدعنوانیوں سے چوری شدہ دولت کے اعداد و شمار بہت زیادہ، تقریباً 26 کھرب ڈالر سالانہ ہیں۔اقوام متحدہ کے ایک پینل نے حال ہی میں بتایا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کرنے والے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کے اوپر حکومتیں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے منافع کی آف شور منتقلی پر سالانہ ٹیکس محصول میں 600 ارب ڈالر تک حاصل کرتی ہیں۔گزشتہ ماہ تیار ہونے والی اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سرحد پار منی لانڈرنگ ہر سال کم از کم 16 کھرب ڈالر یا عالمی جی ڈی پی کا 2.7 فیصد ہوتی ہے۔اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح پینل برائے بین الاقوامی مالیاتی احتساب، شفافیت اور دیانتداری (ایف اے سی ٹی آئی) کو مارچ میں رکن ممالک کو پائیدار ترقی کے حصول میں مدد کے مقصد کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا۔پینل نے معلوم کیا کہ نجی دولت میں کم از کم 70 کھرب ڈالر جو دنیا کی جی ڈی پی کا 10 فیصد ہے، کو بیرون ممالک آف شور کیا گیا اس نے ٹیکسز، بدعنوانی اور مالی جرائم سے نمٹنے کے لیے عالمی ڈھانچے میں بڑے فرق اور نظامی دشواریوں کی بھی نشاندہی کی۔ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ بین الاقوامی مالیاتی کنٹرول نے تیزی سے ڈیجیٹائزڈ عالمی معیشت کے ساتھ تسلسل برقرار نہیں رکھا ہے اور حکومتیں اس مسئلے کے حل کے بارے میں متفق نہیں ہوسکی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…