اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے وزیراعظم عمراان خان کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ جس وزیراعظم کی آنکھ دن کو نہیں کھلتی اسکو کیسے پتہ چلے گرانی کیوجہ سے عوام الناس کس کرب میں مبتلا ہیں وزیر اعظم کی آنکھوں پر بندھی اقتدار کے نشے کی پٹی جلد اترنے والی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے سامنے بوڑھی
خواتین اور بے روزگار کئے جانے والے سراہا احتجاج لیکن اقتدار کی ہوس میں مبتلا حکمران اندھے اور بہرے بنے ہوئے ہیں ،اپنے بیان میں نیر بخاری نے مزید کہا کہ تڑیاں لگانے والوں کو مار ہڑنے کا خوف لاحق ہو گیا ہے اشرافیہ کو ریلیف دینے کیلئے غریببوں کو تکالیف میں مبتلا کرنے والوں کی نیندیں ہی نہیں ہوش بھی اڑے ہوئے ہیں نیر بخاری نے کہا کہ بھوک و افلاس سے لاغر غریبوں کے دکھ اور بے روزگار نوجوانوں کے والدین کی گھریلو پریشانیاں بند دماغ حکمران نہیں دیکھ سکتے نیر بخاری نے کہا کہ ناائل نالائق حکمرانوں نے ملک کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرا دیا ہے بردار اور خطے کے ممالک سے تعلقات میں سر مہری ہے نیر بخاری نے کہا کہ تھانیداری دکھانے کے شوقین وزیراعظم کا بیان اپوزیشن کو برائے راست دھمکی ہیوزیراعظم کا اپوزیشن رہنماوں کو ہر صورت میں جیل میں ڈالنا ذاتیات پر اتر آنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ننگے پاؤں گھر کی دیواریں پھلانگ کے بھاگ جانے والوں سے قوم پوری طرح آگاہ ہے پیپلز پارٹی کو چھت رہائش روزگار چھن جانے والوں کی حمائت سے نہیں روکا جاسکتا عوامی حقوق کی بازیابی کی خاطر جیل جانا ہمارے لئے نئی بات نہیں وزیراعظم اپنی اور نیب زددگان کی خیر منائیں قومی خزانے کے خائنوں کا احتساب اور حساب بھی ہو گا نیر بخاری نے کہا کہ حکومت کتنی بھی دھمکیاں لگا لے، پیپلزپارٹی ان دھمکیوں کے ڈر سے پیچھے
ہٹنے والی نہیں انہوں نے کہا کہ عوام حکمرانوں کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں پی ڈی ایم تحریک کے نتیجے میں اس سلیکٹڈ حکومت کو گھر جانا ہی ہوگا نیر بخاری نے کہا ملک کے اہم ادارے سے متعلق بیانات دیکر وزیراعظم اس ادارے کو متنازعہ بناے سے گریز کر کریں وزیراعظم کے بیانات اور تاثرات سے بوکھلاہٹ واضح نظر
آ رہی ہے نیر بخآری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ کے بعد کراچی کے کامیاب ترین جلسوں نے جعلی حکمرانوں کی نیندیں اڑا دی ہیں کوئٹہ جلسہ بھی کامیاب ترین جلسہ ہوگا انہوں نے کہا کہ ابھی تو پی ڈی ایم نے اڑان بھری ہے اور حکمرانوں کے اوسان خطا ہونا شروع ہیں ابھی سے حکومت کے گھبرا جانے پر تعجب ہے۔