اسلام آباد (مانیٹرنگ +این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہا کہ کل اپوزیشن والے حکومت میں آ بھی گئے تو میں لوگوں کو لے کر سڑکوں پر نکل آئوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف اور اپوزیشن کے سارے لوگ دشمن قوتوں سے ملے ہوئے ہیں اور جلسوں کے ذریعے فوج اور عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ وہ مجھ سے انہیں این آر او دینے کو کہیں،
اپوزیشن والے پہلے میرے پیچھے پڑے تھے اب فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں ،برٹش ورجن کے مطابق برطانیہ میں ان کی چاروں فلیٹس کی مالکن مریم نواز ہیں ، اس پر کوئی جواب نہیں آیا،میرے پارٹی کے لوگ بھی گھبرا جاتے ہیں کہ جلسہ ہوگیا، جلسہ ایک جمہوری احتجاج ہے، میرنے کہا ان کو کرنے دو،آئی جی سندھ کے اغوا کا سن کر مجھے ہنسی آتی ہے،قوم سے کہتا ہوں ،یہ سارے لوگ دشمن لابی سے پوری طرح ملے ہوئے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان سب کا زور ہے کہ عمران خان ان کے کرپشن کو چھوڑ دے اس لیے جمع ہوگئے ہیں تاکہ میں بھی مشرف کی طرح دباؤ میں آکر ان کو این آر او دوں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھ سے پہلے اسحق ڈار، شہباز شریف کا بیٹا بھاگا اور نواز شریف کے بیٹے بھی باہر ہیں، ان سے کوئی پوچھتا ہے تو کہتے ہیں ہم برطانوی شہری ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ لندن میں وہ مہنگے ترین علاقے میں موجود ہیں اور اس لیے بھاگے ہیں کیونکہ ان کے پاس جائیداد کا کوئی جواب نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ پہلے میرے پیچھے پڑے تھے لیکن اب فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ برٹش ورجن نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ برطانیہ میں ان کی چاروں فلیٹس کی مالکن مریم نواز ہیں اور اس پر کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور
سمجھ رہے تھے کہ پاکستان کی معیشت دیوالیہ ہوجائے گی اور اگر دیوالیہ ہوجاتا تو روپے کی قدر 200 یا 250 تک گرجانے تھی لیکن وہ نہیں ہوا۔عمران خان نے کہا کہ پھر کووڈ-19 کا مسئلہ آیا جبکہ شہباز شریف کا 2300 کروڑ روپے نکلا ہے، اور وہ اس لیے واپس آئے تھے کہ کووڈ کی وجہ سے پاکستان بیٹھ جائے گا۔انہوں نے کہ مجھ سے این آر او لینے کی آخری کوشش ایف اے ٹی ایف
پر کی اور سمجھا کہ قانون کے لیے میں گھٹنے ٹیک دوں گا جب وہ نہیں ہوا اور قانون سازی ہوئی تو چپ بیٹھے ہوئے باپ بیٹے باہر نکلے اور ایک دم نظر آیا۔انہوںنے کہاکہ اب ان کا مقصد ہے کہ سارا دباؤ فوج اور عدلیہ پر ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ عمران خان سے کہیں کہ این آر او دیں۔عمران خان نے کہا کہ میرے پارٹی کے لوگ بھی گھبرا جاتے ہیں کہ جلسہ ہوگیا، جلسہ ایک
جمہوری احتجاج ہے، میرے نادان لوگوں سے کہا کہ ان کو کرنے دو۔انہوں نے کہا کہ ان کا جرم ہے کہ 2008 سے 2018 میں پاکستان کا قرض بڑھا جس سے ہمارا اندرونی آدھا سرمایہ چلاجاتا ہے، جب یہ آئے تھے قرض 41 ارب ڈالر تھا اور 10 سال میں 100 ارب ڈالر ہوا اور ہمیں 10 ارب ڈالر دینا پڑا ہے اور پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرض دینا پڑتا ہے۔کراچی واقعے پر انہوں
نے کہاکہ آئی جی سندھ کے اغوا کا سن کر مجھے ہنسی آتی ہے، میں افسوس کے ساتھ اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ سارے دشمن ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نے اپوزیشن کے حوالے سے کہا کہ یہ بھارت، اسرائیل اور دشمن کے ساتھ پوری طرح ملے ہوئے ہیں اور امریکا میں بھارتی لابی کے ساتھ ہیں جہاں حسین حقانی اس کا سربراہ ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت میں تعریفیں ہو رہی
ہیں کہ عمران خان کو نکالا جارہا ہے اور نواز شریف کو جمہوریت کا ہیرو بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف بھارت اور اسرائیل لابی سے ملے گا اور حسین حقانی جیسے آدمی سے ملے گا، یہ کن لوگوں سے ملتا ہے ان کے بارے میں آئی بی اور آئی ایس آئی کی رپورٹس آتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان
تین حصوں میں ٹکڑے ہوں لیکن انہیں فوج سے ڈر ہے، ہمارے 20 فوجی شہید ہوئے، شیعہ سنی علما کو قتل کون کررہا ہے لیکن ہم 3 مہینوں سے تیار بیٹھے ہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اپنی دولت اور کرپشن کو چھپایا جائے۔