یہ پاگل شخص اپنی زوجہ ماجدہ کو مادر ملت سمجھ کر نعرے لگا رہا تھا، میں دعوے سے کہتا ہوں صفدر اعوان اپنے کمرے میں اور بیگم صفدر اپنے کمرے میں تھیں، مریم نواز مخالفین اور ججوں کی ویڈیو بنانے کی بڑی ماہر ہیں، یہ ویڈیو کیوں نہیں بنائی، فیاض الحسن چوہان کا سوال

22  اکتوبر‬‮  2020

لاہور(مانیٹرنگ +این این آئی)صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پاک فوج ہمیشہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی رہی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے 126 روزہ دھرنے اور سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے چار حلقوں سے (ن)لیگ حکومت کے خلاف فیصلے آنے کے باوجود پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نہ گرا سکی،

آج بھی پاک فوج وزیراعظم عمران خان کی ذات کے ساتھ نہیں بلکہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، غیر متحدہ اپوزیشن کی ساری تگ و دو تین چیزوں تماشہ، آشا اور بھاشا کے ارد گرد گھومتی ہے،ان کا تماشہ کھربوں ڈالرز کی کرپشن، منی لانڈرنگ، کک بیکس، جعلی اکاؤنٹس اور ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے ہے، ان کی آشا این آر او، نیب ریفرنسز سے چھٹکارا اور بیگم صفدر اعوان کو لندن بھیجنا اور انکی بھاشا جمہوریت، پارلیمانی نظام، اٹھارویں ترمیم اور اداروں کے احترام کے جھوٹے دعوے ہیں۔ 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار پر تنقید سے پہلے سندھ حکومت کی کارکردگی پر بھی نظر دوڑا لیا کریں۔ صورتحال یہ ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں سے چالیس فیصد سندھ میں ہوئیں، جبکہ جغرافیہ اور آبادی کے لحاظ سے دوگنا بڑے صوبے پنجاب میں سندھ سے نصف اموات ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا کے خلاف وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں بزدار حکومت اور انتظامیہ کی مثالی جدوجہد کو عدالت عظمی نے بھی سراہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصہ تک اقتدار میں رہنے والے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی نااہل قیادت میں سندھ نے امسال گندم کی زیرو پروکیورمنٹ کی۔ پاسکو کی جانب سے بھی سندھ کو الاٹ کردہ پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم میں سے

سندھ حکومت نے ملک میں آٹا بحران اور جے آئی ٹی بننے کے بعد فروری میں بھاگم بھاگ دو لاکھ میٹرک ٹن گندم اٹھائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب نے گذشتہ دس سالہ ریکارڈ توڑتے ہوئے 41 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ گندم پروکیور کی جبکہ سندھ نے صرف ساڑھے بارہ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جسمیں سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق ایک بھی دانہ فلور ملز کو ریلیز نہیں کیا جا

سکا۔ اس کے برعکس پنجاب گزشتہ چار ماہ سے روزانہ سترہ سے بیس ہزار میٹرک ٹن گندم فلور ملز کو ریلیز کر رہا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ بزدار حکومت نے اس سال گنے کے کاشتکاروں کو ننانوے فیصد تک ادائیگیاں کر دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول زرداری سندھ میں گزشتہ تیرہ سال سے قائم پیپلز پارٹی کی حکومت کا حال بھی ملاحظہ کریں جہاں ان کا

وزیراعلی آئی جی سندھ کے کنٹرول میں نہ ہونے کا بیان دے کر اپنی نااہلی کا اپنے منہ سے اعتراف کر رہا ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے اس موقع پر کہا کہ بائیس کروڑ عوام امید کر رہی تھی کہ اپوزیشن رہنما کراچی جلسہ میں بابائے قوم قائد اعظم کے مزار کے تقدس کی پامالی پر قوم سے معافی مانگیں گے لیکن اپوزیشن کے لئے شاید بابائے قوم سے زیادہ کیپٹن صفدر اعوان، آئی جی

سندھ اور بیگم صفدر اعوان کے چادر اور چار دیواری کے دعوے کی زیادہ اہمیت ہے۔ فیاض الحسن نے کہا کہ یہ پاگل شخص اپنی زوجہ ماجدہ کو مادر ملت سمجھ کر نعرے لگا رہا تھا، انہوں نے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ صفدر اعوان اپنے کمرے میں اور بیگم صفدر اپنے کمرے میں تھیں۔ انہوں نے کہا بیگم صفدر اعوان کے دعوؤں میں سچائی ہوتی تو ہر وقت موبائل ہاتھ میں رکھنے

والی سوشل میڈیا کوئین لازمی اس واقعے کی تصاویر اور ویڈیو بنا کر جاری کرتیں۔ وہ مخالفین اور ججوں کی ویڈیو بنانے کی بڑی ماہر ہیں،یہ ویڈیو کیوں نہیں بنائی، فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ تمام ویڈیوز میں رینجرز کا ایک بھی اہلکار نظر نہیں آیا بلکہ سندھ پولیس بڑے اہتمام کے ساتھ کیپٹن صفدر کو فرنٹ سیٹ پر بٹھا کر لے جاتی دیکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کی

جانب سے آئی جی سندھ کو بچانے کی وجہ موجودہ آئی جی سندھ کی جانب سے اومنی گروپ کیس میں آل زرداری کی کرپشن چھپانے میں انکی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا بنیادی ایجنڈا اداروں کو پریشرائز کر کے اپنے خلاف کرپشن کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ آل شریف کی جانب سے حکومتی اداروں کے خلاف بغض و عناد کی

بنیادی وجہ ان کے گزشتہ دور حکومت میں ملکی اداروں کی جانب سے انکی ذاتی مفادات کی تجارت اور ملک دشمنی پر مبنی منصوبوں کی مخالفت ہے۔ 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے فورا بعد آل شریف نے حامد کرزئی کے تعاون سے افغان آئرن اینڈ سٹیل کنسورشیم، انڈین سٹیل اتھارٹی اور جندال کے ساتھ ملکر افغانستان کے صوبے بامیان سے ایک ارب اسی کروڑ خام

لوہے کی بھارت ترسیل کا معاہدہ کیا۔ اس لوہے سے بھارت کی 45 اسلحہ ساز کمپنیوں نے پاکستان کے خلاف استعمال کے لیے اسلحہ بنانا تھا۔ ایف ڈبلیو او اور دیگر حکومتی اداروں کے انکار کے باعث آل شریف اور معتبر ریاستی اداروں کے

درمیان سرد جنگ شروع ہوئی جو آج تک جاری ہے۔ اس جنگ کا واضح ثبوت بھارتی میڈیا اور انڈین اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پاکستان، پاکستان کے اداروں اور سی پیک کے خلاف خصوصا 2018 کے بعد بڑھتی ہرزہ سرائی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…