حیدرآباد(این این آئی) آٹے اور چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا، آٹا 74 روپے کلو اور چینی 115 روپے کلو تک پہنچ گئی، یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی عام شہریوں کے لئے آٹا چینی دستیاب نہیں ہیں، دیگر اشیاء کی بھی زیادہ قیمت وصول کی جارہی ہے،درآمدی گندم آنے کے
بعد مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی آنے کے بجائے اضافے کا رجحان جاری ہے۔اتوار کو آٹا چکیوں پر آٹا 68سے 70 روپے کلو تک مل رہا تھا جبکہ پرچون میں آٹے کی قیمت 73 سے 74 روپے کے درمیان پہنچ گئی ہے،فلور ملوں کا دو نمبر آٹا بھی 66 سے 67 روپے تک مل رہا ہے، چینی کی تھوک کی قیمت 105 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے جبکہ پرچون میں 105 سے 108 روپے کل مل رہی ہے، دیہی خصوصاً دور دراز علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہے، شدید بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوکاندار چینی 115روپے کلو فروخت کر رہے ہیں، اس طرح آٹا اور چینی جیسی بنیادی خوراک عام لوگوں کی قوت خرید پر بہت بوجھ بن گئی ہے،یوٹیلیٹی اسٹور پر عام طور پر یہی جواب ملتا ہے کہ آٹا اور چینی کم ا ٓرہے ہیں جبکہ شکایات ہیں کہ با اثر افراد کے لئے سودا کرنے والوں کے لئے کمی نہیں ہوتی،جن عام شہریوں کو آٹا اور چینی دیا جاتا ہے انہیں بھی مجبور کیا جاتا ہے کہ دیگر اشیا بھی خریدیں، بازار کے مقابلے میں جن اشیاء کی یوٹیلیٹی اسٹور پر قیمت نمایاں کم ہے وہ غائب رہتی ہیں اور جن اشیاء کی قیمت زیادہ ہے کم قیمت والی اشیاء کے ساتھ گاہک کو وہ خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے، کئی اشیاء کی لکھی ہوئی سے زیادہ قیمت طلب کی جاتی ہے اور سوال کرنے پر کہا جاتا ہے کہ قیمت بڑھ گئی ہے ہمارے پاس نیا نرخنامہ آیا ہے اس کے مطابق فروخت کر رہے ہیں،اس طرح بھاری سبسڈی کے مقابلے میں یوٹیلیٹی اسٹور سے عام شہریوں کو بہت کم ریلیف مل رہا ہے۔