اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

’’بیگ صاحب یہ شہادت کا وقت ہے‘ آپ ان سے لڑ جائیں‘ کیا ہو جائے گا آپ شہادت کے رتبے پر فائز ہوں گے‘‘جب حسین نواز نے 1999ء میں یہ الفاظ کہے تواس وقت بطور ایم ڈی پی ٹی وی نے کیا جواب دیا تھا ؟ اہم انکشاف

datetime 11  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سینئر کالم نگار رئوف کلاسرا اپنے کالم ’’میاں صاحب اتنے بھی بھولے نہیں!‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔12 اکتوبر 1999 کو جب وزیراعظم نوازشریف نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو برطرف کر دیا تھا تو اس کے کچھ دیر فوجی دستوں نے وزیراعظم ہائوس اور پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ اس دوران تین جنرلز‘ جنرل محمود،

جنرل جان اورکزئی اور جنرل عزیز وزیر اعظم ہائوس میں نواز شریف کو قائل کر رہے تھے کہ وہ جنرل مشرف کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیں اور استعفا دے دیں؛ تاہم نوازشریف راضی نہیں ہوئے۔ اس پر انہیں باقاعدہ گرفتار کرکے لے جایا گیا۔اس سے پہلے نواز شریف نے جب جنرل مشرف کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تو ان کی کوشش تھی کہ فوری طور پر اسے پی ٹی وی پر چلایا جائے۔ اس وقت پرویز رشید وزیر جبکہ یوسف بیگ مرزا پی ٹی وی کے ایم ڈی تھے۔ اب پی ٹی وی والوں نے دو تین بار تو یہ خبر چلا دی کہ جنرل مشرف کو برطرف کرکے ان کی جگہ جنرل ضیاالدین بٹ کو نیا آرمی چیف لگا دیا گیا ہے‘ لیکن وزیر اعظم ہائوس سے اصرار ہو رہا تھا کہ یہ خبر بار بار چلائی جائے۔ اس دوران آرمی کے دستے پی ٹی وی کی عمارت کے اندر داخل ہوگئے تھے اور انہوں نے پی ٹی وی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ اس دوران وزیر اعظم ہائوس سے حسین نواز کا بار بار یوسف بیگ مرزا کو فون آرہا تھا کہ آپ لوگوں نے جنرل مشرف کی برطرفی کی خبر چلانا کیوں روک دی ہے۔ وہ سب لوگ اس وقت ٹی وی کے سامنے بیٹھے وزیراعظم ہائوس میں خبریں دیکھ رہے تھے۔ اس پر یوسف بیگ مرزا نے حسین نواز کو بتایا کہ نیوز روم پر اب فوجی دستوں کا کنٹرول ہے۔ اس پر حسین نواز نے کہا: جناب پھر کیا ہوا‘ آپ ایم ڈی ہیں‘ خبر چلوائیں۔ اس پر یوسف بیگ مرزا نے کہا: جناب‘ ان کے پاس بندوقیں ہیں اور وہ کسی کو قریب نہیں آنے دے رہے۔ اس پر حسین نواز نے ایک تاریخی فقرہ یوسف بیگ مرزا کو کہا’’بیگ صاحب یہ شہادت کا وقت ہے‘ آپ ان سے لڑ جائیں‘ کیا ہو جائے گا اگر وہ گولی مار دیں گے‘ آپ شہادت کے رتبے پر فائز ہوں گے‘‘۔ اس واقعہ کی تصدیق بعد میں یوسف بیگ مرزا نے خود کی تھی۔ یہ وہ مائنڈ سیٹ ہے جو 1999میں تھا اور وہی ذہن آج بھی ہے کہ لوگوں کو ان کے لیے گولیوں کے سامنے آ کر مرنا پڑے تو بھی مر جائیں لیکن انہیں جو حکم دیا جا رہا ہے وہ پورا ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…