جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

غلط بیانی یا ریکارڈ فراہم نہ کرنے والے سرکاری آفیسرز کو کتنی سزا ہو گی؟ وفاقی وزیروں کو بھی سزا دینے کا فیصلہ

datetime 23  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت قائمہ کمیٹیوں کے سامنے غلط بیانی یا ریکارڈ فراہم نہ کرنے کے حوالے سے توہین پارلیمنٹ بل کی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں،بل کے مطابق کسی بھی سرکاری آفیسر کو 3سے 6ماہ تک سزا دی جاسکتی ہے جبکہ وفاقی وزیر کو بھی غلط بیانی پر سزا دی جاسکتی ہے،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق میں پارلیمنٹ کی توہین کے بل کا

مسودہ پیش کردیا گیا یہ مسودہ کمیٹی کی ہدایت پر تیار کیا گیا اس موقع پر کمیٹی کو کنسلٹنٹ بیرسٹر راحیل نے بل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں توہین کے حوالے سے قانون سازی موجود ہے تاہم قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سطح پر کسی قسم کی قانون سازی نہیں ہے اور اس بل کے حوالے سے سفارشات تیار کی گئی ہیں جس کے مطابق اگر کوئی افسر، وزیر یا متعلقہ شخص کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوتا یا کمیٹی کو دستاویزات فراہم نہیں کرتا یا جعلی دستاویز فراہم کرکے گمزاہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، وہ توہین پارلیمنٹ کا مرتکب ہو گا اور توہین پارلیمنٹ کا مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج یا سیشن جج کی عدالت میں چلے گا جس کے لئے ایک عدالت قائم کی جائے گی جو پارلیمنٹ کی حدود میں سماعت کرے گی اگر کوئی آفیشل توہین پارلیمنٹ کا مرتکب ہوا اسے تین سے چھ ماہ تک قید، پچیس ہزار روپے جرمانہ ہو گا، اوراگر وزیر توہین پارلیمنٹ کا مرتکب ہوا تو ایک مدت تک اس کے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے پر پابندی ہوگی انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی کے خلاف سمن جاری کرنے کا طریقہ کار بھی طے کیا گیا ہے اور جس شخص کے خلاف سمن جاری کرنا ہو تو اس وہ علاقہ جس مجسٹریٹ کی حدود میں آتا ہے اس کی جانب سے وارنٹ یا سمن جاری کیا جائے گا اس موقع پر کمیٹی نے سفارشات کو اگلے اجلاس میں بل کی صورت میں پیش کرنے کی ہدایت

کرتے ہوئے وزارت قانون اور پارلیمانی امور کے افسران کو طلب کر لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…