اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

لگتا ہے ریکارڈ کو چوہے کھا گئے ہیں،مجھے معلوم ہے کہاں سے ریکارڈ لینا ہے ‘ چیف جسٹس ہائیکورٹ کے دوران سماعت ریمارکس

datetime 22  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی محتسب میجر (ر)اعظم سلیمان خان کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ بادی النظر میں رولز بنائے بغیر صوبائی محتسب کی تقرری کر دی گئی ،آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے سماعت کے لئے لارجر بنچ بنانا ہے یا دو رکنی بنچ ہی سماعت کرے گا۔

چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاسم خان اور مسٹر جسٹس شکیل الرحمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔ فاضل بنچ نے آئندہ سماعت پر صوبائی محتسب کا سروس ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔چیف جسٹس مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ یہ جتنے مرضی جذباتی ہو جائیں ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ،ہم صرف اللہ تعالی کو جواب دہ ہیں ۔انہوں نے نوکریاں کرنا اور شاباش لینا ہے ۔صوبائی محتسب کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے تیاری کے لیے مہلت طلب کی ۔ فاضل عدالت نے کہا کہ عدالت آئندہ سماعت پر فیصلہ کرے گی کہ اس کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ بنانا ہے یا دو رکنی بنچ ہی سماعت کرے گا ۔عدالت کے روبرو میجر (ر) اعظم سلیمان اور دیگر افسران کا سروس ریکارڈ پیش نہ کیا گیا۔جس پر چیف جسٹس مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ لگتا ہے ریکارڈ کو چوہے کھا گئے ہیں،مجھے معلوم ہے کہاں سے ریکارڈ لینا ہے ،بادی النظر میں رولز بنائے بغیر صوبائی محتسب کی تقرری کر دی گئی ،آیا ہائیکورٹ کا ورکنگ جج بھی صوبائی محتسب لگ سکتا ہے اس کو کیسے لگائیں گے ۔ڈاکٹر  خالد رانجھا نے کہا کہ حاضر سروس جج صوبائی محتسب نہیں لگ سکتا ۔ عدالت نے استفسار کیا کس طرع سیشن جج حکومت پنجاب کے ماتحت  ہو سکتا ہے ۔صوبائی محتسب کس طرح اپنے اختیارات سیشن جج کو دے سکتا ہے ۔ عدالت کے روبرو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل پیش ہوئے ۔فاضل عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ

جنرل پنجاب لکھ کر دیں کہ میجر (ر)اعظم سلیمان نے تقرری کے بعد کوئی بھرتی نہیںکی ہے ۔دوران سماعت میجر (ر)اعظم سلیمان اور حکومت پنجاب کی طرف سے جواب داخل کروا دیا گیا ،دونوں جوابات ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کے دستخطوں سے داخل کروائے گئے ۔درخواست گزارنے موقف اپنایا کہ صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانون میں اہلیت موجود ہے ،میجر (ر)اعظم سلیمان اس پر

پورا نہیں اترتے ۔صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانونی ڈگری رکھنا ضروری ہے ،اس تقرری کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مشاورت ضروری ہے ۔میجر (ر)اعظم سلیمان کے پاس قانون کی ڈگری موجود نہیں ،اس تقرری کے لیے چیف جسٹس ہائی کورٹ سے مشاورت  بھی نہیں لی گئی،میجر (ر)اعظم سلیمان کو عدالتی امور نمٹانے کا کوئی تجربہ نہیں ۔ استدعا ہے کہ فاضل عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دے اورصوبائی محتسب کی تقرری قواعد و ضوابط کے تحت کرنے کا حکم دیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…