لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سی سی پی او نے اپنے بیان سے موٹروے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے پہلے ہی انہیں شک کا فائدہ دے کر بری کرنے کے امکانات پیدا کردئیے ہیں،سی سی پی او اسی طرح کی آوارہ گفتگو کے عادی ہیں،
آئی جی پنجاب نے ان کے مس کنڈکٹ کی انکوائری کا مطالبہ کیا لیکن آئی جی پنجاب کو ہی تبدیل کر دیا گیا، سی سی پی او عمر شیخ کو لاہور میں بلدیاتی انتخابات جیتنے کیلئے لایا گیا ہے،اے پی سی میں جو بھی فیصلہ ہوگا مسلم لیگ (ن) اس پر عمل کرنے کی پابند ہو گی، جن عدالتوں میں ججز کا وٹس ایپ پر تبادلہ کر دیا جائے ہمیں وہاں سے انصاف لینے کیلئے کہا جارہا ہے۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے پوری قوم موٹروے واقعہ پر افسردہ ہے لیکن سی سی پی او کا اپنا ہی نقطہ نظر ہے،اسد عمر سے لے کر شہزاد اکبر تک سی سی پی او کو سپورٹ کر رہے ہیں،اس اندوہناک واقعہ پر پوری قوم سراپا احتجاج او ر افسردہ ہے جبکہ سی سی پی او نے اپنے بیان سے اس واقعہ کے ملزمان کو گرفتاری سے قبل ہی شک کا فائدہ دے کر بری کرنے کے امکانات پیدا کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاتون کے مطابق اس نے 2بجکر ایک منٹ پر کال کی ، پولیس کے مطابق فون کال 2بجکر 29منٹ پر موصول ہوئی، ڈولفن فورس 2بجکر 53منٹ پر وہاں پہنچنے کا کہہ رہی ہے جبکہ ایف آئی آر میں وقوعہ 4بجے کا بتایا جارہا ہے،یہ اقدامات پراسیکیوشن میں سقم کا باعث بنیں گے۔ حکومت کی پالیسی کہاں ہے؟، حکومت کو امن و امان اور عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق خیال ہی نہیں، چینی مافیا، آٹا مافیا اور ادویات مافیا ملک کو لوٹ رہا ہے جبکہ حکومت صرف نیب کے ذریعے اور خصوصی عدالتوں کے ذریعے اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانے پر لگی ہوئی ہے۔ نیب کا ادارہ احتساب کے نام پر اپوزیشن کنٹرول ایجنسی بن گئی ہے، چیئرمین نیب سمیت اسسٹنٹ ڈائریکٹر تک یرغمال بنے ہوئے ہیں۔