منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

لاہور موٹر وے کیس، علماء کرام نے بڑا فتویٰ جاری کر دیا

datetime 11  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) سانحہ گجرپورہ سمیت تمام ایسے کیسز میں ڈی این اے کی گواہی قابل قبول سمجھتے ہوئے عدالتیں فوری سزائیں دیں،یہ شرمناک کام خواہ بچوں سے ہو یا بچیوں سے مجرموں کو سر عام سزا دینی چاہیے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل

و صدر دارالافتا پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے دارالافتا پاکستان کے اجلاس کے بعد مشترکہ فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان قرآن و سنت کے تابع ہے۔ قرآن و سنت کے احکامات کے مطابق سنگسار اور کوڑوں کی سزا سر عام دئیے جانے کا حکم ہے۔ڈی این اے ٹیسٹ ایک نئی اور جدید تحقیق ہے لہٰذاعصمت دری، بچوں اور بچیوں کے ساتھ ایسے شرمناک کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کو عدالت گواہی تسلیم کرتے ہوئے سپیڈی ٹرائل کے تحت مقدمات کی سماعت کرے اور اپیل کی سماعت کیلئے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان متعین کیے جائیں جو 24 گھنٹے میں اپیل کی سماعت کر کے فیصلہ صادر کریں اور جہاں پر یہ واقعہ ہوا ہے وہاں سر عام مجرموں کو سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علما ء کونسل ملک گیر تحریک شروع کر رہی ہے کہ ایسے مجرمین کو سر عام سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ خود لاہور میں آئیں اور اس وقت تک لاہور سے نہ جائیں جب تک مجرموں کو سزائیں نہ مل جائیں۔ اس موقع پر مفتی عمرفاروق، مفتی فلک شیر، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا اسلم صدیقی، مولانا اسد اللہ فاروق اور دیگر بھی موجود تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…