لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر میر مرتضیٰ بھٹو کے واقعہ کے ایکشن ری پلے کرنے کی کوشش کی گئی ، منصوبہ بندی کے تحت پتھرائو کیا گیا اور کارکنوں کو مریم نواز کی گاڑی سے دور ہٹایا گیا ،وزیر اعظم عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف ایف آئی آر کرائوں گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے تھانہ چوہنگ کے
باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر شامل تفتیش ہونے کے لیے چوہنگ پولیس اسٹیشن پہنچاہوں ۔ یہاں پر کوئی نہیں ہے اور میں نے ایس پی انوسٹی گیشن کو تحریری طور پر لکھ دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ تھانہ چوہنگ میں ہم نے بھی ایک درخواست دی لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن ہمارے خلاف مقدمہ ہو گیا۔تنویر نامی بچے کو 8 دن سے حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے ،پولیس پر شدید دبائو ہے ،چیف جسٹس ہائیکورٹ سے مطالبہ ہے کہ حبس بے جا میں رکھے گئے تنویر کو بازیاب کرائیں،ہمیں انصاف نہیں مل رہا ، نواز شریف فیملی کو تنگ کر کے کوئی پروموشن لے گا یہ نہیں ہو سکتا ،اپنے ذہن سے یہ نکال دیںکہ نواز شریف خاندان کو تنگ کرنے سے پروموشن ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں بار بار پیش ہوں گا جب پولیس بلوائے گی آئوں گا ۔ لیکن میں عمران خان پر ایف آئی آر کرواں گا ،شہزاد اکبر آپ اور جاوید صاحب آپ پر بھی مقدمہ درج کروا کر رہوں گا ۔میں سابق آرمی آفیسر سابق ڈی ایم جی افسر کے طور پر انصاف مانگ رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں مسلم لیگ (ن) کی پالیسی نہیں بناتا ، میں نے مولانا صاحب کے ساتھ نکلنے کا کہا تھا تو گرفتار ہو گیا ،اب کی بار میں اپنے معاملات میں مصروف ہوں اس لیے اے پی سی وغیرہ کا علم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا سے آنے والے طاہر القادری کہاں ہیں جن کو ریاست کا درد تھا اب آئیں نا دیکھیں کیا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں کو پتھرا ئو کر کے مریم نواز کی گاری سے الگ کیا گیا اوربم پروف گاڑی پر حملہ کیا گیا ، اس روز میر مرتضی بھٹو کے واقعہ کا ایکشن ری پلے کرنے کی کوشش کی گئی ۔