کراچی (این این آئی) ڈاکٹر ماہا زندگی خاتمہ کیس میں تفتیشی افسر کا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ ڈیوٹی ختم کر کے ڈاکٹر ماہا براہ راست گھر نہیں گئی بلکہ وہ اپنے ایک اور دوست کے گھر 4 گھنٹے سے زائد موجود رہی۔تفتیشی حکام کے مطابق ڈاکٹر ماہا مبینہ زندگی
خاتمہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی کلفٹن کے فائیو اسٹار نجی اسپتال سے ساڑھے 4 بجے چھٹی کرکے گئی اور رات ساڑھے 8 بجے ڈیفنس فیز فور میں واقع اپنے گھر پہنچی۔پولیس کے مطابق اس بات کے شواہد بھی مل گئے ہیں کہ ڈاکٹر ماہا علی نے کلفٹن میں 3 گھنٹے کس بنگلے میں گزارے ہیں۔جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ 24 سالہ ڈاکٹر ماہا علی نے جب اپنی زندگی کا خاتمہ کیا اس وقت ان کا شوگر لیول انتہائی زیادہ 324 تھا۔ایس ایس پی شیراز نذیر نے بتایا کہ مرنے سے قبل ڈاکٹر ماہا علی نے کیا کھایا یا پیا؟اس کی معلومات حاصل کرنے کیلئے خون کے نمونے لیباٹری بھیج دئیے گئے جہاں سے ان کی رپورٹ ایک ہفتے بعد آئے گی۔