ملتان( آن لائن )ترجمان ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ملتان میں انگریز دور کے مال خانے سے سونے کی اینٹوں ، زیورات اور نوادرات کی برآمدگی بارے حکومت پنجاب کو تحریری طورپر آگاہ بھی کردیاگیا ۔ ضلع کچہری ملتان کی پرانی عمارت کو گرا کر وہاں تعمیرومرمت کاکام جاری تھا کہ اس دوران انگریز دور کے مال خانے کو گرانے کاکام بھی شروع کیاگیا۔تین روزقبل مزدوروں نے 80 سال سے بند
اس مال خانے کو گرانے کے لیے اس کا دروازہ کھولا تو اندر سونے کی اینٹیں ،زیورات ،پرانی مورتیاں اور نوادرات موجودتھے۔یہ سارا سامان اسی کمرے میں موجود تہہ خانے میں رکھا گیاتھا۔ اس واقعہ کی اطلاع فوری طورپر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو دی گئی جنہوں نے سول جج کو موقع پر بھیجا اور انہوں نے اسے سربمہر کردیا اور ڈپٹی کمشنر نے حکم پر مال خانے پر پولیس گارڈ کا پہرہ بٹھا دیاگیا۔اس حوالے سے گزشتہ روز حکومت پنجاب کو تحریری طورپر آگاہ کردیاگیا ہے۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ اصغر خان کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے احکامات موصول ہونے کے بعدمال خانے کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرریونیو طیب خان اور سول جج عمران عابد کی نگرانی میں دوبارہ ڈی سیل کیا جائے گا اور حکومت جو کمیٹی قائم کرے گی وہی زیورات اور نوادرات کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی جبکہ محکمہ آثارقدیمہ کے ماہرین کی بھی اس بارے میں رائے حاصل کی جائے گی۔واضح ہو کہ ہزاروں سال پرانے شہر ملتان کی قدیم عمارتوں کی کھدائی کے دوران ایسے نوادرات برآمد ہوتے رہتے ہیں۔ دس سال قبل لال کرتی کے علاقے میںانگریز دور کی بنی ہوئی مارکیٹ کو ازسرنوتعمیرکرنے کے لیے گرایاگیا تو وہاں سے بھی بڑی تعداد میں تاریخی سکے برآمد ہوئے تھے۔