اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے ٹینک الخالد۔1 نے17 اگست 1988کوامریکہ کے مایہ ناز ٹینک Abraham M1A1کو عملی میدان میں شکست دے کر اپنے سفر کا آغاز کیا۔ہمارے اس ٹینک میں جرمنی کے Leopard II کا پاور پیک(انجن) فٹ کیا گیاتھا لیکن امریکی دبائومیں آکرجرمنی نے انجن کی سپلائی بند کر دی۔
پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اپنے ایک خصوصی مضمون میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔مجبورا ہمیں یوکرائن سے ان کے ٹینک کے انجن کے لئے بات چیت کرنا پڑی اور 1996تک یوکرائن کے300 ٹینکوں کے علاوہ 400الخالد ٹینک تیار ہوکر میدان میں آچکے تھے۔اسی دوران ہمارےT-59, T-62, T-85ٹینک بھی اپ گریڈ ہو چکے تھے، متعدد خوبیوں کا حامل الضرار ٹینک بھی انہی میں سے ایک ہے۔ ہمارے ہنرمند کاری گروں نے ٹینکوں کو اپ گریڈ کرنے میں اتنی مہارت حاصل کر لی ہے کہ آج الخالد۔1 کی صورت میں یہ ہمارے سامنے ہے ۔ وہ مایہ ناز ہتھیار ہے جسے افواج کی لڑائی کا بادشاہ کہا جا تا ہے کیونکہ اس ٹینک میں اتنی خوبیاں ہیں کہ ہماری جارحانہ دفاع کی حکمت عملی کی تائید میںزمینی اور فضائی معرکے کا حسین امتزاج پیش کرتے ہوئے دور تک اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔اگر اس حکمت عملی کو بروئے کار لایا جائے توالخالد ٹینک کی دھاڑ اورجے ایف 17کی گھن گرج بھارت میں انبالہ تک سنائی دے گی اور جنوب میں گہرے سمندروں میں ہمارے سپر سونک کروز میزائلوں (Super Sonice Cruise Missiles) سے بچنے کے لئے بھارتی نیوی کے طیارہ بردار جہازآئی این ایس وکرامادتیا(INS Vikramaditya) کواپنی حفاظت کے لئے پناہ گاہ کی ضرورت ہوگی۔ میں کسی مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا بلکہ یہ حقیقت ہے کہ ہماری سخت جان اور آزمودہ مسلح افواج جن کا شمار دنیا کی بہترین مسلح افواج میں ہوتا ہے دشمن کو سبق سکھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں لیکن ستم ظریفی دیکھئے کہ انہیں کراچی میں کس کام پر لگا دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ بھارت نے حال ہی میں فرانس سے رافیل طیاروں کی پہلی کھیپ حاصل کرلی ہے ۔