جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

بیروز گار نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری ، ڈیڑھ لاکھ نوکریاں ‘‘ پاکستان کی تاریخ کےسب سے بڑے منصوبے کی منظوری دی گئی

datetime 5  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) کراچی سے پشاور تک 1872 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک ایم ایل ون منصوبے سے منصوبے سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو نوکریاں ملیں گی۔وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کےسب سے بڑے منصوبے کی

منظوری دی گئی ہے۔نجی ٹی ہم نیو ز کی رپورٹ کے مطابق وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا لاہور سے کراچی کا سفر 7 گھنٹے کا ہوجائے گا۔ لاہور سے راولپنڈی کا سفر ڈھائی گھنٹے میں طے کیاجائےگا۔ ایم ایل ون کو تیزی سے مکمل کیاجائےگا۔خیال رہے کہ قتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے کراچی سے پشاور تک 1872 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ کراچی سے پشاور تک کے منصوبے پر 6ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ ہوگی۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ پشاورسے کراچی تک 1872 کلومیٹرطویل ایم ایل ون منصوبہ ہے۔ حویلیاں میں ڈرائی پورٹ اور والٹن اکیڈمی جدید بنانا منصوبے کاحصہ ہیں۔خیال رہے کہ 6 جون کو سنٹرل ڈویپلمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے ریلوے ٹریک ایم ایل ون پروجیکٹ منظور کرلیا تھا۔ڈی ڈبلیو پی کی سفارشات قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کو بھجوادی گئی تھیں۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…