اسلام آباد (این این آئی)این ایف سی کی تشکیل پر وفاقی حکومت نے یوٹرن لے لیا وفاقی حکومت نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو این ایف سی سے نکال دیا جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف ن لیگ کی درخواست نمٹا دی ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف (ن )لیگ کی درخواست پر سماعت کی ۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نے این ایف سی کی تشکیل کا نیا نوٹیفیکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کردیا جس کے بعد قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف (ن )لیگ کے انجینئر خرم دستگیر کی درخواست نمٹا دی گئی ،اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بتایا کہ جس نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا وہ حکومت نے واپس لے لیا،حکومت نے اب نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ،خرم دستگیر کی درخواست غیر موثر قرار دی جائے ،پہلا نوٹیفکیشن غیر موثر ہو گیا اب نیا نوٹیفکیشن آن فیلڈ ہے اور نئے نوٹیفکیشن کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو کمیشن میں شامل نہیں کیا گیا ،(ن لیگ کے وکیل بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ہمارا اعتراض تھا کہ ہم سے مشاورت کے بغیر مالیاتی کمیشن تشکیل دیا گیاہماری یہ کامیابی ہے کہ حکومت کو ہم نے آئین کے تحت کام کرنے پر مجبور کیا اٹارنی جنرل نے کہا کہ پرانے مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے نوٹیفیکیشن پر مجھے بھی اعتراض تھا ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہر اٹارنی جنرل اس طرح بات نہیں کرتا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے کہاکہ آج اللہ کے کرم سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں رہنے والے عوام کی فتح ہوئی ہے،حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن کا نوٹس جاری کیا تھا جو غیر آئینی تھا۔
وفاق کی طرف سے صوبوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کی بھوندی کوشش تھی۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ خرم دستگیر خان نے کہاکہ ہمارا پہلا اعتراض تھا کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ کوئی بھی مشیر اس کا ممبر ہو سکتا ہے، ہم نے چیلنج کیا کہ ممبران کا تعین کرنے سے پہلے صوبوں کے گورنرز سے مشاورت ضروری ہے، گورنرز نے بھی صوبے کی کابینہ سے مشاورت کے بعد نام تجویز کرنا ہوتے ہیں۔
وزارت خزانہ نے مشاورت کا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، ہم نئے نوٹس کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، مسلم لیگ ن صوبوں کے وسائل کی نگہبان ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ہم نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر آواز بلند کی، آج پاکستان کے صوبوں کے رہنے والوں کے مالیاتی آئینی حقوق کو تحفظ ملا ہے۔ محسن شاہ نواز رانجھا نے کہاکہ ہمارا مقصد ہے کہ حکومت وقت کو آئین کے وضع کردہ پیمانوں میں لائیں، جس طرح حکومت نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں آئین کی بے توقیری کی، اسی طرح قومی مالیاتی کمیشن کے نوٹیفکیشن میں بھی آئین کی بے توقیری کی گئی، اگر ہم پاکستان کے آئین کا دفاع نہیں کریں گے تو ہم پاکستان کو کمزور کریں گے، مسلم لیگ ن کی جدو جہد آئین میں دیئے گئے حقوق کے تحفظ کیلئے ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن جہاں ووٹ کو عزت دو کی بات کرتی ہے، وہیں شہریوں کے تحفظ کی بھی آواز بلند کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالے۔