اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جی سکس سے اغواء ہونے والے سینئر صحافی مطیع اللہ جان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے،نامعلوم افراد آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر مختلف علاقوں میں گھماتے رہے اور فتح جنگ کے قریب کچے علاقے میں چھوڑ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے علاقے جی سکس سے اغواء ہونے والے سینئر صحافی مطیع اللہ جان بازیاب ہوکر اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق انہیں آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا اور بعد ازاں مختلف علاقوں میں گھماتےہوئے 12گھنٹے بعد فتح جنگ کے قریب ایک کچے علاقے میں چھوڑ دیاگیا۔علاقہ مکینوں نے مطیع اللہ جان کا فیملی سے رابطہ کروایا اور انہیں ان کے بھائی کے حوالے کیا گیا۔ قبل ازیں معروف صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ،اہلخانہ کی جانب سے تصدیق کی تھی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر صحافی اعزاز سید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مطیع اللہ جان لاپتہ ہیں۔انہیں نامعلوم افراد کی جانب سے اٹھا لیا گیا ہے۔ایک اور ٹویٹ میں اعزاز سید نے مطیع اللہ جان کی گاڑی کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ گاڑی ہے جس میں سے مطیع اللہ جان کو زبردستی اٹھایا گیا۔دوسری جانب صحافی مطیع اللہ جان کی اہلیہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے شوہر لاپتہ ہیں۔ اہلیہ کے مطابق مطیع اللہ جان نے انہیں آج صبح سکول چھوڑا تھا جس کی بعد ان کی گاڑی مل گئی ہے جس میں چابی لگی ہوئی ہے۔ سکول کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے معلوم ہو سکے گا کہ اصل معاملہ کیا ہے؟تھانہ آبپارہ پولیس کے مطابق اس واقعے کی خبر ملنے کے بعد تفتیش جاری ہے اور مطیع اللہ کی اہلیہ کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔سینئر صحافیوں کی جانب سے مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کے بعد تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔معروف صحافی عاصمہ شیرازی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مطیع اللہ جان کو آبپارہ سے اغوا کیا گیا ۔