اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے خواجہ برادران سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو سچائی کا آئینہ قرار دادیتے ہوئے کہاہے کہ عدالت عظمیٰ کی بیان کر دہ وجوہات اور تشریح کے بعد نیب قانون اور ادارہ دونوں ہی اپنی ساکھ اور جواز کھو چکے ہیں جس پر چیئر مین نیب استعفیٰ دیں ،کسی بھی مہذب معاشرے میں اعلی ترین عدلیہ کے بیان کردہ حقائق کسی فرد جرم سے کم نہیں جن پر
عمل کرتے ہوئے حکومت کو یہ قانون اور ادارہ دونوں ختم کرنے چاہئیں،حکومت نئی قانون سازی کا عمل شروع کرے،نیب نیازی گٹھ جوڑ کا براہ راست نشانہ میڈیا بھی ہے، میرشکیل الرحمن کو رہا کیا جائے ،مطیع اللہ جان کے معاملے پر وزیر اعظم نوٹس لیں ،گند م اور آٹے کے بحران اور ڈالر کی بلند تارین سطح پر پہنچ جانے شدید تشویش ہے ،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فوری بلایا جائے ،ادویات کی قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد مزیداضافہ قابل مذمت ہے ،جب وزیراعظم کے منصب پر بیٹھا شخص مافیاز کے لئے کام ، غیرمنتخب مشیروں سے امور شاہی چلائے جارہے ہوں، مشکوک اور مفاد پرست گروہ فیصلہ سازی کریں تو بدانتظامی کا سونامی ہی برپا ہوگا،وزیراعظم عمران خان اپنے ماضی کے بیانات پر عمل کرتے ہوئے دوہری شہریت رکھنے والے مشیروں، وزیروں سے استعفیٰ لیں، حکومت کورونا مریضوں کی تعداد کم دکھانے کے لئے ٹیسٹنگ نہیں کررہی ہے یہ رویہ خود کشی کے مترادف ہے ، وزیراعظم، وزراء اور گورنر بیان بازی کے بجائے کراچی کے شہریوں کو بجلی کی عدم فراہمی اور اضافی قیمتوں کی وصولی سے نجات دلائیں،کسانوں کے لئے پیکج کا اعلان کیاجائے،سیاسی انتقام میں پنجاب کے عوام کے خلاف ’بزکشی‘ جاری ہے جس کی سزا بیچارے عوام بھگت رہے ہیں،سابق فاٹا کے صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے علاقوں کو فنڈز کی عدم فراہمی اور گلگت بلتستان کے انتخابات کو موخر کرنے اور سیاسی جانبدار کابینہ مسلط کرنے کی شدید مذمت کی جاتی ہے ،5 اگست 2019کے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے خلاف آئرن برادر چین کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل میں مشترکہ قرارداد پیش کی جائے،ایل او سی پر بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف موجودہ حکومت دنیا میں اپنا کیس بھرپور طورپر پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، ٹھوس حکمت عملی اپنائی جائے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان نے شرکت کی۔