لاہور( این این آئی ) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ لیگی قائدین کے خیال میں پنجاب تباہ ہو رہا ہے کیونکہ بزدار حکومت نہ تو منظور پاپڑ فروش جیسے کرداروں سے کروڑوں روپے خیرات لے رہی ہے اور نہ ہی شہباز شریف کے دور کی طرح نثار گل اور مسرور انور جیسے ذاتی ملازمین حکومت کے لیے روزانہ کروڑوں کی کرپشن کر رہے ہیں۔ احسن اقبال کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے
انہوں نے کہا نارووال کے ارسطو کو دکھ ہے کہ پنجاب میں کرونا میں کمی کی وجہ سے انہیں حکومت پرتنقید کا موقع نہیں مل رہا۔ (ن) لیگ نے پنجاب میں کام کیا ہوتا تو آج اقتدار سے باہر بیٹھ کر مستقبل کے صیغوں میں بات نہ کر رہے ہوتے اور نہ دوسروں کے کندھوں پر بندوق رکھ کر چلا رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق پنجاب میں سمارٹ لاک ڈائون کے دوسرے فیز میں کرونا کے نئے کیسز کی تعداد 5.39 فیصد سے کم ہو کر 0.74 فیصد تک آ گئی، آٹھ سے زائد بی ایس ایل تھری لیبارٹریز کی بدولت پنجاب کی کرونا ٹیسٹنگ کیپسٹی 16 ہزار روزانہ سے زائد ہو گئی ہے؛ آج پاکستان وینٹی لیٹرز، پی پی ایز اور دیگر طبی حفاظتی سامان بنانے میں خود کفیل ہے ، بزدار حکومت نے اقتدار میں آتے ہی 14 ہزار ڈاکٹرز اور 18 ہزار ہیلتھ کیئر ورکرز کو بھرتی کیا،سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر پنجاب میں نو بڑے ہسپتالوں کی تعمیر پر کام جاری ہے جن میں سے آئندہ سال راجن پور، لیہ اور میانوالی میں زچہ و بچہ کیلئے 200 بیڈز کے ہسپتالوں کے لیے 720 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ڈی جی خان میں انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام کے لیے ایک رب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے معیشت پر منفی اثرات کے باوجود پنجاب میں صحت اور تعلیم کے بجٹ میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ کیا گیا ہے۔ آئندہ سال چکوال یونیورسٹی، تھل یونیورسٹی، غازی یونیورسٹی اور بابا گورونانک یونیورسٹی کے لیے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ پرائمری، سیکنڈری اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے لیے ادویات کی مفت فراہمی کی مد میں تقریباً 40 ارب مختص کیے گئے ہیں۔ ملک کی سب سے بڑی پارٹی نے ملک میں انتظامی معاملات کی بجائے صرف کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے۔