ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

نیب کی کارکردگی بارے لوگ کیا کہتے ہیں؟ گیلانی اینڈ گیلپ پاکستان کی سروے رپورٹ میں انکشاف

datetime 13  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )نیب چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں 100فیصد کرپشن فری پاکستان کیلئے میگاکرپشن، وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات کو محنت، شفافیت اور میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 68.8فیصد ہے، معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے

چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ناصرف بدعنوانی کی روک تھام کے لئے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کی بلکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ضروری اقدامات بھی کیے۔ معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں جیسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان عالمی اقتصادی فورم پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے، 2019ء￿ میں نیب کے مقدمات میں سزا کی مجموعی شرح 68.8فیصد رہی۔ گیلانی اینڈ گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب کی کارکردگی پر اعتماد کرتے ہیں، یہ پاکستان کے لئے فخر کی بات ہے کہ نیب ناصرف ملک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں کیلئے بلکہ سارک ممالک کیلئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے بدعنوانی کی روک تھام کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں چین پاکستان معاشی تعاون میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ نیب ملک کا انسداد بدعنوانی کا واحد ادارہ ہے جو بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 466.069ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں یہ وصول کی گئی

رقم بعض سرکاری و نجی اداروں اور سینکڑوں متاثرہ افراد میں تقسیم کی گئی ہے جبکہ تمام رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی جو کہ نیب کی شاندار کارکردگی ہے۔ نیب اپنے انویسٹی گیشن افسران کو جدید خطوط پر تربیت دینے کے لئے پرعزم ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے وڑن کے تناظر میں نیب نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کا نیا نظام وضع کیا ہے جس سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سینئر

انویسٹی گیشن افسر، جونیئر انویسٹی گیشن افسر، ایڈیشنل ڈائریکٹر (بطور کیس افسر) لیگل کونسل، مالیاتی ماہر اور فرانزک ماہر پرمشتمل ہے جو کہ اجتماعی دانش سے مستفید ہونے کے لئے متعلقہ ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر کی زیرنگرانی کام کرتی ہے۔ نیب نے اپنی پاکستان ٹریننگ اینڈ ریسرچ اکیڈمی قائم کی ہے جس میں انویسٹی گیشن افسران کی جدید بنیادوں پرخصوصی تربیت شروع کی گئی ہے تاکہ منی لانڈرنگ کے کیسز اور وائٹ کالر کرائم کی

انویسٹی گیشن کو بہتربنایا جا سکے۔ دستاویزات، فنگرپرنٹ کی جانچ پڑتال اور ڈیجیٹیل ڈیٹا کے تجزیے کے لئے نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے اس لیبارٹری سے ناصرف سیکرسی یقینی بنانے میں مدد ملے ہے بلکہ انویسٹی گیشن کی تحقیقات کے معیار میں بھی بہتری آئی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ہفتہ وار پندرہ دنوں ، ماہانہ، سہ ماہی، ششماہی اور سالانہ بنیادوں پر نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی

کا ناصرف خصوصی طور پر تیارشدہ جدید کمپیوٹر پر مبنی مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن نظام کے ذریعے جائزہ لیتے ہیں بلکہ چیئرمین نیب انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم تمام متعلقہ شعبوں کی کارکردگی کا فزیکلی بھی جائزہ لیتی ہے جس سے نیب کی کارکردگی کا فیصلہ کرنے میں مدد ملتی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ قانون کے مطابق درست اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نیب چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں 100فیصد کرپشن فری پاکستان کیلئے میگاکرپشن، وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات کو محنت، شفافیت اور میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…