اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس کے دنیا میں پھیلنے کے بعد تمام ممالک نےنچلے طبقے کو سہولت فراہم کرنے کی کوششوں میں کوئی کمی نہیں آنے دی، صاحب حیثیت لوگوں نے بھی بڑھ چڑھ کر اردگرد لوگوں کو اس مشکل گھڑی میں ہر ممکن سہولت پہنچانے کی ہر ممکنہ کوشش کی لیکن پاکستان میں میں منافع خور وں نےاس کا اثر الٹ لیا، سوئی سے لر کر آٹے تک غریب عوام کو ہرشہ میں لوٹنے کا بازار گرم رکھا ۔
پچھلے دنوں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے کرونا وائرس کیخلاف مریضوں کو لگائے جانے والے انجکشن ’’ایکٹمرا‘‘کے حوصلہ افزاء نتائج کا اعلان کیا تھا ، منافع خور نے وزیر صحت کے اعلان کے بعد مارکیٹ سے ایکٹمرا انجکشن غائب کر دیا اور بلیک پر بیچنا شروع کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس تیزی کیساتھ پھیلتا جارہا ہے ، پانچ روپے کا ملنے والا ماسک مارکیٹ میں پچاس سے 100روپے تک بیچا گیا ، ہر وہ دواء جس کا تعلق کرونا وائرس کے مریضوں سے ہے کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگیں ہیں اور ان میں زیادہ ایسی ہیں جو مارکیٹ ملتی نہیں اگر ملتی ہیں تو وہ بلیک پر بیچی جارہی ہیں ۔ صوبائی وزیر صحت نے جب ایکٹمرا کے حوصلہ افزاء نتائج کے بارے میں بتایا تو اس کے بعد منافع خور سرگرم ہو گئے اور مارکیٹ میں موجود انجکشن کا تمام اسٹاک غائب کر دیا ، ۱یک لاکھ 20ہزار میں ملنے والا انجکشن غائب ہونے کے بعد بلیک میں 3لاکھ روپے میں بیچا جانے لگا جبکہ کچھ میڈیکل سٹورز مالکان نے اس انجکشن کی موجودگی سے صاف انکار بھی کیا ۔ دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈریپ کے پاس ایکٹمرا کہ دس ہزار انجیکشن موجود ہیں لیکن فارمیسیز کو مہیا نہیں کیے جا رہے ، جس کی وجہ سے یہ انجیکشن مارکیٹ سے نایاب ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ پچھلے دنوں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے قوم کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا تھاکہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کا آرتھرائٹس کے مرض میں لگنے والے انجکشنز سے کامیاب علاج جاری ہے ۔
وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا ہے کہ آرتھرائٹس کیلئے استعمال ہونے والا یہ انجکشن صرف دن میں دو بار لگایا جاتا ہے جس سے مریض تیزی کیساتھ صحت یاب ہو رہے ہیں جس کی قیمت ایک لاکھ 20ہزار روپے ہے ، سرکاری ہسپتالوں میں یہ انجکشن موجود ہے اور وہ مریضوں کو مفت لگائے جارہے ہیں ۔ اب تک اس انجکشن سے 10مریض مکمل صحت مند ہو گئےہیں ۔ جبکہ کرونا ایڈوائزری کمیٹی پنجاب کے وائس چیئرمین ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا ہے کہ پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں ان انجکشنز کا ٹرائل جاری ہے۔ ہم ان انجکشن کی مدد سے کورونا مریض کو وینٹی لیٹر تک جانے سے بچاتے ہیں۔