راولپنڈی (آن لائن)ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی جاری کورونا وبا کی آڑ میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی مبینہ ملی بھگت سے کسی بھی قسم کے امراض میں مبتلا مریضوں کو ہیلتھ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا راولپنڈی کے تینوں الائیڈ ہسپتالوں کی او پی ڈیز کی بندش اور لاک ڈاؤن کے باعث سرکاری ہسپتالوں کے مختلف شعبوں کے سربراہان اور سینئر ڈاکٹروں نے اپنے پرائیویٹ کلینکس
اور نجی ہسپتالوں میں شہریوں کی کھا ل اتارنا شروع کر دی جہاں پر کورونا کے خوف اور ذہنی دباؤ کا شکار مریضوں کو کسی چیک اپ کے بغیر ادویات اور لیبارٹری ٹیسٹ لکھ کربھاری فیسیں بٹورنا معمول بن گیا جبکہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اور ضلعی انتظامیہ نے موجود صورتحال پر پراسرار خاموشی اختیار کر لی اس ضمن میں شہریوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی آڑ میں 3ماہ سے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ انہیں ہسپتالوں کا عملہ کورونا کے علاوہ کسی بھی مرض میں مبتلا مریض کو متعلقہ ماہر امراض اور سینئر ڈاکٹروں کے نجی ہسپتالوں اور نرسنگ ہوم جانے کا مشورہ دیتا ہے جہاں پر بھاری فیسیں دینے کے باوجود مریضوں کے لواحقین کو باہر نکال کر تشویشناک حالت میں مبتلا مریض کو بھی اکیلے اندر بلوا کر اسے مختلف طریقوں سے پریشرائز کیا جاتا ہے اور مریضوں کا طبی معائنہ کئے بغیر انہیں اپنی من پسند اور مخصوص نجی لیبارٹریوں میں بھجوا دیا جاتا ہے شہریوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ اس وقت سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو کورونا سے خوفزدہ کر کے واپس بھجوا دیا جاتا ہے یا ہر طرح کے افراد کو حکومت پنجاب کے ایس او پی کی آڑ میں کورونا ٹیسٹ کی آڑ میں ابتدائی آئیسو لیشن کے لئے وارڈز میں منتقل کر دیا جاتا ہے جس سے ہر طرح کے امراض میں مبتلا افراد اور ان کے اہل خانہ شدید اذیت سے دوچار ہیں شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام تاثر یہ دیا جاتا ہے پولیس، محکمہ مال، صحافی اور وکلا ایک بہت بڑا مافیا ہیں لیکن اللہ کی جانب سے آنے والی کورونا وبا اور آزمائش کے دوران یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ اصل میں محکمہ صحت ایک بہت بڑا اور خطرناک مافیا ہے جو محض پیسوں کی خاطر انسانی زندگیوں سے کھیل رہا ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر صحت سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کا فوری اور سخت نوٹس لے کر عوام کو اس اذیت ناک صورتحال سے نجات دلوائیں