نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور کینیڈا میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے دوران ہی شمالی امریکا میں ا ٓباد مسلمان رمضان المبارک کا آغاز کررہے ہیں لیکن گزشتہ برسوں کے برعکس اس مرتبہ مذہبی اجتماعات، مساجد میں تراویح، شب بیداری ، افطار اور عبادات کی آزادی سے
قانوناً گریز کرنا پڑے گا۔ روزنامہ جنگ کے مطابق ادھر صرف نیویاک میں 300سے زائد پاکستانی شہریوںکی اموات ہوئیں ۔ امریکا میں مسلمان ایک چھوٹی اقلیت اور سانحہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر 11؍ ستمبر کے باقی اثرات کا سامنا بھی کررہے ہیں تاہم وہ امریکی معاشرے میں ایک نمایاں اقلیت ہیں۔ ریاست نیویارک کے گورنر نے کورونا کے بارے میں اپنی بریفنگ کے آغاز میں مسلمان شہریوں کو رمضان المبارک کے آغاز کی مبارکباد دی ہے۔ ادھر امریکا کی مسلم تنظیموں اور مساجد کے اماموں کی اکثریت نے حکومتی احکامات، گائیڈ لائنز اور دیگر احتیاطی اقدامات میں تعاون کا فیصلہ کرتے ہوئے مساجد میں مذہبی اجتماعات، افطار، تراویح اور اجتماعی عبادات کو گھروں تک محدود رکھنے کی کمیونٹی کو تلقین کی ہے۔