اسلام آباد( آن لائن )چیف جسٹس نے والد کی وفات کے بعد نائب قاصد کی نوکری پانے والے عدنان احمد کی نائب قاصد کی جگہ جونئیر کلرک بھرتی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ باپ مرے تو بیٹا اسکی جگہ آ جائے ۔
یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے، ایسی تقرری ہی غیر قانونی ہو سکتی ہے.معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزار عدنان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عدنان کی تعلیم ایف ہے اسے نائب قاصد بھرتی کیا گیا جبکہ میٹرک والے کو جونیئر کلرک تعینات کر دیا گیا.یہ دنوں اپنے والد کی وفات کے بعد انکی جگہ سرکاری ملازمت پر بھرتی ہوئے.جونیئر کلرک کے لیے کم سے کم تعلیم میٹرک تھی لیکن عدنان کی تعلیم زیادہ ہونے کے باوجوداسے نائب قاصد بھرتی کیاگیا اسے جونیئر کلرک بھرتی کیا جانا چاہیے تھا۔چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ عدنان کو والد کی جگہ نوکری مل گئی اس نے قبول بھی کر لی اب اعتراض کا وقت نہیں رہا، ایسی بھرتی ہی خلاف میرٹ ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ عدنان کا والد 2017 میں فوت ہوا جبکہ دوسرے امیداور کا والد پہلے فوت ہوا اس لیے اس کو سینئر پوسٹ دی گئی.عدالت عظمی نے عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔