پیر‬‮ ، 01 ستمبر‬‮ 2025 

قرنطینہ سنٹر کے لیے مسجد سے بہتر کوئی مقام نہیں، ملی یکجہتی کونسل نے اہم اعلان کر دیا

datetime 5  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) ہر مسجد کی کمیٹی اور امام مسجد محلے کے غریبوں اور امیروں کو پہچانتے ہیں۔ ضرورت مندوں کی شناخت اور مدد کے لیے مسجد کو مرکز بنایا جائے۔ یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے اپنے ایک بیان میں کہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مساجد میں اجتماعات کو روکنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کی پورے ملک میں عام طور پر پابندی کی گئی ہے۔

ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں اضطراری حالات میں اس فیصلے کی تائید کرچکی ہے۔ تاہم ملک کی اہم ترین دینی جماعتوں کے اس اتحاد نے حکومت کی توجہ اس امر کی طرف دلائی ہے کہ موجودہ مشکل حالات میں آئمہ جمعہ و جماعت کی خدمات حاصل کی جائیں کیونکہ ان کا عوام سے بہت قریبی رابطہ ہے۔ثاقب اکبر نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ جس علاقے میں ضرورت ہو مساجد کو قرنطینہ سنٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مساجد کی کمیٹیاں ان امور میں بہت بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ آئمہ مساجد اور مساجد کمیٹیوں کی خدمات کو حاصل کیا جاتا تو حکومت کو ایک بنا بنایا نیٹ ورک مل جاتا اور حکومت کو اضافی اخراجات کی بھی ضرورت نہ پڑتی۔ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ ابھی بھی حکومت کو اس سلسلے میں فوری اقدام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات اور عوام کی مدد کرنے والی این جی اوز کو بھی مساجد کی صلاحیت اور عوامی رابطے کے اس پلیٹ فارم سے استفادہ کرنا چاہیے اور اس کے لیے تمام مسالک کی مساجد اور عبادت گاہوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ریاست مدینہ میں بیت المال کے اموال عوام میں مسجد کے ذریعے ہی تقسیم کیے جاتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…