اسلام آباد(این این آئی) کشمیر کے بارے میں آزاد ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بھارت پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور خطے میں جنگی صورتحال پیدا کرنے کیلئے ایک اور جعلی آپریشن کر سکتا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جمعہ کو پلوامہ واقعے کا ایک برس مکمل ہونے پر جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ
بھارت نے حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جدوجہد کو بدنام کرنے کیلئے ہمیشہ مذموم ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں۔ گزشتہ برس 14فروری کو پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک قافلے پر حملے میں چالیس سے زائد اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پلوامہ جیسے ڈراموں کا مقصد دنیا کو یہ یقین دلانا ہے کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی محض ایک دہشت گردی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پلوامہ ڈرامہ ناکام ہوگیا تھا اور اسکا اختتام پاکستان کی فتح پر ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ حملہ، اوڑی حملہ اور پلوامہ حملہ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے خود کرائے تھے جنکا مقصد جنوبی ایشیا میں جنگی صورتحال پیدا کرنا تھا۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو تسلیم کرے کہ ہندو توا نظریے کی حامل بھارتی حکومت عالمی امن کیلئے سخت خطرہ ہے۔ادھر جدوجہد آزادی کے معروف رہنما عبدالغنی ڈار المعروف عبداللہ غزالی کو سرینگر میں قتل کر دیا گیا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انکا قتل بھارتی ایجنسیوں کی کارستانی ہے۔ غزالی کو سرینگر کے علاقے مائسمہ کی ایک مسجد میں قتل کیا گیا۔دریں اثنا جمعہ کو مسلسل 194ویں روزجاری رہنے والے بھارتی فوجی محاصرے اور براڈبینڈ تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے باعث مقبوضہ کشمیر کے عوام بدستور مشکلات کا شکار رہے۔ بھارتی پویس نے جنوبی کشمیر کے اسلام آباد اور پلوامہ اضلاع میں گھروں پر چھاپوں کے دوران چار نوجوان گرفتار کر لیے۔ جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اس نے مسلسل محاصرے اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جموں وکشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم کے ارکان نے بھی کولگام اور ڈورو کے علاقوں میں اسی طرح کے مظاہرے کیے۔ جموں وکشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کے رہنما ہلال احمد نے سوپور میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔