لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر اپوزیشن اور دیگر عناصر نے بلاوجہ طوفان کھڑا کیا ہوا ہے، حیرانگی کی بات ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے ہیڈ عادل گیلانی کو میاں نواز شریف نے اپنے دور میں وزیراعظم آفس میں بطور معاون خصوصی تعینات کیے رکھا،
عادل گیلانی آل شریف کے ٹکڑوں پر پلتا رہا اسی لیے اسے گزشتہ دورِ حکومت کی اقربا پروری، کرپشن اور میگا سکینڈلز نظر نہیں آئے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے اپنے آفس سے جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی یہ جعلی رپورٹ دانستہ طور پر ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب وزیراعظم پاکستان عمران خان ورلڈ اکنامک فورم میں پاکستان کی موثر نمائندگی کر رہے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ رپورٹ کے مندرجات آپس میں متصادم ہیں۔ ایک طرف تو 153 ارب کی ریکوری پر نیب کی تعریف کی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف کرپشن بڑھنے کا انکشاف کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ایسے حالات میں کہ جب ورلڈ بنک اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی تعریف کر رہے ہیں، پاکستان میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کی آمد کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے اور حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ معنی خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن کے دور میں سب کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں تھا جبکہ وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ذات اور خاندان کے خلاف ایک بھی سکینڈل ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جعلی اور مضحکہ خیز رپورٹ کو کوئی پکوڑے بیچنے والا ردی کے طور پر بھی استعمال نہیں کرے گا۔